دمشق (جیوڈیسک) شامی صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ القاعدہ گروپوں کیساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ شامی صدر بشارالاسد نے القاعدہ سے منسلک باغی گروپ کیساتھ مذاکرات کے امکانات کو مسترد کر دیا۔ ایک غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شامی صدر نے کہا کہ اگر مقامی مسلح گروپوں نے ہتھیار ڈال دئیے تو عام شہریوں کی طرح ان سے بات چیت ممکن ہے تاہم القاعدہ سے منسلک گروپ جنہوں نے ملک میں غیر ملکی افواج کو مداخلت کی دعوت دی۔
ان کیساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ شامی صدر نے کیمیائی ہتھیار تلف کرنے سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی معاہدوں کی پاسداری کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ شام نے ہمیشہ ایسے معاہدوں پر عمل کیا ہے۔