نیو دہلی (جیوڈیسک) نیو دہلی اداکار عرفان خان کا کہنا ہے کہ بالی وڈ کے فلمسازوں کے پاس تخلیقی صلاحیتوں کی شدید کمی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا آج کی فلمیں ون نائٹ سٹینڈ کی طرح ہو گئی ہیں۔ آپ انہیں دیکھتے ہیں اور بھول جاتے ہیں۔ مجھے اس طرح کا سنیما ذرا بھی پسند نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب فلموں میں گانے بغیر کسی تخلیقی صلاحیت کے استعمال کیے جاتے ہیں۔ وہ بوجھ کی طرح ہو گئے ہیں۔
اور یہی وجہ ہے کہ مغربی ممالک کے ناظرین ہماری فلموں سے جڑ ہی نہیں پاتے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارتی سنیما 100 سال اس لیے پورے کر پایا کیونکہ ہمارے پاس تفریح کا کوئی اور ذریعہ نہیں ہے۔ عرفان خان پرانے دور کی فلموں کے مداح ہیں۔ وہ کہتے ہیں، 50 اور 60 کی دہائی میں ہماری فلموں کی ایک مخصوص زبان ہوا کرتی تھی۔
نغمے فلموں کی جان ہوا کرتے تھے اور بہت تخلیقی طریقے سے ان کا استعمال ہوتا تھا لیکن اب وہ بات نہیں۔ ہم اپنا اعتماد کھوتے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق پرانی فلمیں اس لیے سراہی گئیں کیونکہ وہ خالصتا بھارتی ہوا کرتی تھیں اور ان میں جو مسائل اٹھائے جاتے تھے وہ ملک کے لوگوں سے متعلق ہوتے تھے۔ عرفان کہتے ہیں میں ویسی ہی فلمیں کرنے کی کوشش کرتا ہوں جن کا اثر ناظرین پر طویل عرصے تک رہے۔
عرفان خان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم لنچ باس اس ماہ منعقد ہونے والے لندن فلم فیسٹیول کے لیے منتخب ہونے والی واحد ہندوستانی فلم ہے۔ تاہم ناقدین کی جانب سے سراہے جانے کے باوجود یہ آسکر ایوارڈ کی دوڑ میں شامل نہیں ہو سکی اور بھارت کی طرف سے گجراتی فلم دی گڈ روڈ آسکر کے لیے بھیجی جا رہی ہے۔