جکارتہ (جیوڈیسک) انڈونیشیا کی آئینی عدالت کے چیف جسٹس عاقل مختار کو انتخابات سے متعلق کیس میں پارلیمنٹ کے رکن اور تاجر سے مبینہ طور پر ڈھائی لاکھ امریکی ڈالر رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
چیف جسٹس پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نیب برنوآئی لینڈ کے متنازع انتخابات کے مقدمے میں رشوت لی۔ حکام کے مطابق چیف جسٹس عاقل مختار کو ایک تاجر اور رکن پارلیمنٹ نے تین کروڑ روپے دیے، ان دونوں کوبھی چیف جسٹس کے گھرسے گرفتار کرلیا گیا۔