اسلام آباد (جیوڈیسک) عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے اور نیپرا سے درخواست کی ہے کہ وہ قیمتوں میں اضافے پر نظر ثانی کرے۔
نوٹیفکیشن واپس لیے جانے کے بعد بجلی کی پرانی قیمتیں بحال ہو گئی ہیں اور اس ماہ بل میں اضافہ نہیں ہو گا۔ اٹارنی جنرل کے مطابق قیمتوں کے نئے نوٹیفکیشن پر اضافہ آئندہ بلوں میں شامل کیا جائے گا۔ بجلی کی قیمتوں سے متعلق حکومتی جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا گیا، وفاقی حکومت کا نیپرا سے بجلی کے نرخوں پر نظرثانی کی درخواست کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
عدالت عظمی میں وفاقی حکومت کی جانب سے جواب وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کے آفس میں جمع کرایا۔حکومتی جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نیپرا کی سفارش پر ہی کیا گیا۔حکومت کے پاس قیمتوں پر نظرثانی کا اختیار نہیں تاہم حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔
بجلی کے نرخوں پر نظر ثانی کیلیے نیپرا سے درخواست کی جائے۔نئے نرخ آنے کی صورت میں اکتوبر کے بلوں میں ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔