پشاور (جیوڈیس) پشاور خیبر پختون خوا حکومت نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے انسداد دہشت گردی کا بااختیار ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا اپنا انٹیلی جنس ونگ بھی ہوگا۔ ادارے کو دہشت گردی کے واقعات کی تفتیش کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ خیبر پختون خوا میں رواں سال دہشت گردی کے 180 سے زیادہ واقعات ہوئے ہیں جن میں آٹھ سو سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے جبکہ 1300 سے زیادہ زخمی ہوئے۔صوبے میں امن وامان کی کی صورتحال سے پریشان تحریک انصاف کی حکومت نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے انسداد دہشت گردی کا ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سکریٹری داخلہ خیبر پختون خوا سید اختر علی شاہ نے ذرائع کو بتایا کہ ادارے کا سربراہ ایڈیشنل آئی جی ہوگا۔ ادارے میں اہلکاروں کی تعداد ایک ہزار ہوگی۔انسداد دہشت گردی کا ادارہ صوبے بھر میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اِطلاع پر نہ صرف بروقت کارروائی کرے گا ،ادارے کا الگ انٹیلی جنس ونگ بھی ہوگا، اس کے پاس تفتیش کا اختیار بھی ہوگا۔ حکومت ادارے کو دہشت گردی کے کسی بھی بڑے واقعے کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپ سکتی ہے۔