ملتان (جیوڈیسک) ملتان وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا ہے کہ خیبر پختو نخواہ میں بجلی کا بل مانگنے پر بندوقیں اٹھا لی جاتی ہیں جبکہ کراچی میں بھی یہی صورتحال ہے جس کی وجہ سے سالانہ 242 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔ میپکو آفس میں ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ کراچی میں اربوں روپے بجلی چوری کا بوجھ کے ایس سی خود اٹھائے بصورت دیگر کراچی کی بجلی کاٹ دیں گے۔
کیونکہ آنکھوں میں مرچیں ڈالنے والی پیپلز پارٹی کا دور ختم ہو چکا جس میں مہنگی بجلی سستی فروخت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے کے ایس سی 37 ارب روپے معاف کیے اور مختلف پروجیکٹس میں اربوں روپے کی کرپشن کی جس کی وجہ سے حکومت کو گھمبیر معاشی مسائل کا سامنا ہے۔
تاہم اس کے باوجود حکومت 200 یونٹس استعمال کرنے والوں کو 135 ارب جبکہ اس سے اوپر والوں کو 135 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ عابد شیر علی نے کہا کہ اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے نجکاری ضرور کی جائیگی اور جماعتی انتخابات کے حوالے سے صرف عدالتی احکامات پر عمل کریں گے۔