حکمرانو چین سے مرنے دو عوام کو

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

آج جہاں ہمارے بزنس مین وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی دو ماہ کی مختصر ترین ظالم حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر بجلی کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو واپس لیا تو وہیں اِن کی اِس ظالم حکومت نے تُرنت الیکٹرانک کے سامان سمیت، گیس کی ہر اقسام کی مصنوعات، پینٹ، آٹو پارٹس اور نائیلون کی خاص وعام روزمرہ کی استعمال کی اشیاء شامل ہیں اِن پر دو فیصد زائد ٹیکس کا نفاذ بھی کر دیا مگر اِس حکومتی اقدام کے کوئی بھی محرکات ہوں بہرحال …! اِس کا خمیازہ بلواسطہ یا بلاواسطہ مُلک کے 19 کروڑ غریب اور مفلوک الحال عوام کو ہی بھگتنا ہے اور اِس سے قبل 31 قومی اداروں میں مناسب اصطلاحات لائے بغیر( کسی اور کے اشاروں پر) اِن اہم قومی اداروں کو کوڑیوں کے دام فروخت کر کے اِنہیں نجی تحویل میں دیئے جانے کا جو اعلان کیا ہے۔

اِس پر ہر محبِ وطن پاکستانی کی طرح مجھے بھی سخت تشویش لاحق ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج مجھے حکومت کے اِس طرح کے عوام دشمن اقدامات کے لچھن دیکھ کر یہ کہنے میں کوئی عار محسوس نہیں ہو رہی ہے کہ میرے مُلک کے حکمرانو کے عزائم قومی خزانے کو بھرنے کے لئے تو بہت ہیں مگر عوا م کو کسی بھی معاملے میں ریلیف دینے کے لئے اِن کے ہاتھ خالی اور اِن کے دل ودماغ کاروباری حربوں سے بھرے ہوئے ہیں، اَب اِن کے یہ انداز دیکھ کریہ اندازہ لگا کوئی مشکل نہیں رہا ہے کہ جیسے میرے مُلک کے حکمرانوں کو اپنی اِس کاروبار ی حکمت عملی اور منصوبوں کی آڑمیں عوام کو مہنگائی کے ہاتھوں زندہ درگور کرنے اور اِنہیں خوب بے وقوف بنانے کا ڈھنگ آ گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج میرے دیس کے حکمران عوا م کی آنکھوں میں دھول جھونک کراِن کے سروں کے پہاڑ کھڑے کر ڈالو کے کلیئے پر کار بند نظر آتے ہیں، یہ اپنے اِس مِشن میں اِس قدر منہمک ہیں کہ اِس کی مثال کم ازکم مُلکی تاریخ میں کہیں نظرنہیں آتی ہے۔

اگرچہ آج ساری پاکستانی قوم اِس نقطے پربغیر کسی شک و شبہ کے متفق ہے کہ میرے دیس کے حکمران اپنے عوام کو بے وقوف بنانے اور اِنہیں مہنگائی سمیت دیگر مسائل کے دلدل میں دھکیلنے میں اتنے شاطر اور چالاک ہیں کہ یہ عوام کو مہنگائی اور ٹیکس کی ادائیگیوں کے دلدل میں( اپنے دامن بچاکر ) اِس طرح دھکیل دیتے ہیں کہ قوم اِس سے نکلنے بھی نہیں پاتی ہے اور یہ دور کھڑے اِس کا تماشہ دیکھ رہے ہوتے ہیں، ہمارے حکمران، سیاست دان اور قومی اداروں کو کھوکھلا کرنے والے بیورکریٹس قوم کو پریشانیوں میں اِس طرح جکڑرہے ہیں کہ آج قوم کے سامنے اپنی بقاء و سلامتی کی کوئی سبیل دِکھائی نہیں دے رہی ہے۔

Pakistani Politicians

Pakistani Politicians

لگتا ہے کہ جیسے حکمران، سیاستدان اور بیورکریٹس نے آپس میں مل کر اِس بات کا تہیہ کر رکھا ہے کہ مُلک کے 19کروڑ عوام کو مسائل اور پریشانیوں کے شکنجے میں اِس طرح جکڑے رکھو کہ یہ کم بخت چین سے مر بھی نہ سکیں، جبکہ اِن تینوں کے ہاتھوں پریشان حال عوام کی یہ دُہائی ہے کہ ”حکمرانو خدارا عوام کو چین سے مرنے تو دو..” مگر آ ج میرے دیس کے 19 کروڑ غریب عوام پر ایسا وقت بھی آ گیا ہے کہ یہ بیچارے اپنے حکمرانو، سیاستدانوں اور قومی اداروں میں تعینات وہ پالیسی ساز بیورکریٹس جو حکمرانوں اور سیاستدانوں کو عوام کو تنگ اور پریشان کرنے کے منصوبے بنا کر دیتے ہیں، اِن سب کے سامنے ہاتھ اُٹھا کر اور اپنے دامن پھیلا پھیلا کر التجائیں کررہے ہیں کہ اللہ کے واسطے غریبوں کی دادرسی کرو،اِن پر رحم کھاؤ اور اُس وقت سے ڈرو جب اللہ کا غضب تم سب پر نازل ہو اور تم ملیا میٹ ہو جاؤ، جب تمہیں کہیں بھاگنے کا راستہ بھی نہ ملے، مگر افسوس ہے کہ آج میرے دیس میں عوام کی اِن التجاؤں پر کان دھرنے والا کوئی نہیں ہے، آج جیسے جیسے عوام التجائیں کرتے جارہے ہیں، اُلٹا حکمران، سیاستدان اور قومی اداروں کو لوٹ کھانے والے پالیسی ساز بیوروکریٹس اِن پر حیات تنگ کر دینے والے اقدامات اور فیصلوں میں تیزی لاتے جا رہے ہیں۔

اگرچہ آج اِس میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ مُلک میں تبدیلی کا نعرہ بلند کر کے اقتدار کی مسندپر اپنے قدم رنجا فرمانے والی حکومت نے اپنے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اِنہیں مہنگائی کے خونخوار شکنجوں میں جکڑ کر اِن کے سروں کے مینار بلند کرنے کی ڈھان رکھی ہے، عوام کو اِس سے ایسے عوام دُشمن اقدامات کی قطعاََ کوئی توقع نہیں تھی، عوام تو گیارہ مئی کے انتخابات میں(ن) لیگ کے تبدیلی کے نعرے کے پیچھے اِس لئے ہولئے تھے کہ یہ عوام کو مسائل اور بحرانوں کے دلدل سے نجات دلائے گی،اور اِس کے دُکھ درد در دورکرے گی، مگر عوام کے اِن ارمانوں اور اُمیدوں پر اُوس اُس وقت پڑنے لگی جب تاجر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی دوماہ کی حکومت نے عوام پر ٹیکسوں کے نفاذ کی بھرماراور مہنگائی کے طوفان برپاکرکے عوام سے سُکھ سے مرنے کا حق بھی چھین لیا ہے۔

عوام سے اِن کے آنگن میں رقص کرتیں خوشیوں کی جگہہ ویرانے بھردیئے ہیں، حکومت نے مہنگائی کو غریب پر بے لگام چھوڑ کر غریبوں کے چولہے ٹھنڈے کر دیئے ہیں، آج مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر مُلک کے 19کروڑ غریب عوام کی کمر دہری ہو گئی ہے، اِن کی قوت برداشت ختم ہوگئی ہے، ٹیکسوں کی بھر مار اور امر بیل کی طرح بڑھتی مہنگائی نے غریبوں سے اِن کا جینے اور چین سے مرنے کا حق بھی چھین لیا ہے، تو وہیں میرے دیس میں حکمرانو، سیاستدانوں اور قومی اداروں اور قومی خزانے کو لوٹ کھانے والے افسر شاہی طبقے سمیت منظورِ نظرمراعات یافتہ ٹولہ جو خود کو ٹیکسوں کی ادائیگیوں سے مستثیٰ سمجھتا ہے اور جنہیں برسوں سے پاکستان میں ٹیکسوں کی ادائیگی کی عادت نہیں ہے اِس طرح اِن سب نے مل کر قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے اور بیرونِ ملک اپنے بینک کھاتوں کو بڑھانے کا بھی اچھا طریقہ ڈھونڈ رکھا ہے، یہاں ضرورت اِس امر کی ہے کہ قبل اِس کے کہ غریب عوام کے ہاتھ اِن کے گریبانوں تک جائے، یہ اِنسان کے بچے بن جائیں، حکمران ، سیاستدان اور بیوروکریٹس خاموشی سے قومی خزانے سے لوٹی گئی قومی دولت مُلک میں واپس لائیں۔

Inflation

Inflation

مُلک کے غریب اور مفلوک الحال عوام پر ترس کھائیں اور اِن کی خلاف مہنگائی برپا کر دینے والے طوفان کی سازشیں بُننے سے باز رہیں اور عوام کو تنگ و پریشان کرنے والی مہنگائی اور ٹیکسوں کے نفاذ جیسے اعلانات کو فی الفور واپس لیں۔

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com