اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد سابق وفاقی وزیر شہباز بھٹی قتل کیس میں ملوث ملزم حماد عادل نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کر لیا۔ حماد عادل کا کہنا ہے شہباز بھٹی کو تنویر، عبدالستار اور عبد اللہ عمر کے ساتھ مل کر قتل کیا۔ ملزم حماد عادل نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ سابق وفاقی وزیر شہباز بھٹی کو تنویر، عبدالستار اور عبد اللہ عمر کے ساتھ مل کر قتل کیا۔ واردات سے ایک روز قبل یکم مارچ 2011 کو شہباز بھٹی کے گھر کی نگرانی کی۔
2 مارچ کی صبح جب شہباز بھٹی گھر سے نکلے تو اپنی گاڑی آگے لگا کر انہیں روک لیا۔ ملزم حماد عادل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عبدالستار اور عبد اللہ نے کلاشنکوف سے شہباز بھٹی پر فائرنگ کی۔ واردات کے مکمل ہونے کے بعد وہ اپنے گھر بارہ کہو میں عادل ہائوس چلا گیا۔ حماد عادل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تنویر اور عبد الستار سے اس کی ملاقات وانا میں ہوئی۔
اور وہیں اس نے دہشت گردی اور ہتھیاروں کی تربیت حاصل کی۔ ملزم حماد عادل نے اپنے اعترافی بیان میں یہ بھی کہا ہے شہباز بھٹی قتل کیس کے منصوبہ ساز تنویر اور عبد الستار ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس ملزم حماد عادل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی جبکہ عبداللہ عمر کو جوڈیشل ریمانڈ کے لئے جیل بھجوایا جائے گا۔ ملزم حماد عادل کے اعتراف جرم کے بیان کی نقل ذرائع نے حاصل کر لی ہے۔