ماسکو (جیوڈیسک) اولمپک مشعل کو روسی قومی ایئر لائن کے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے یونانی دارالحکومت ایتھنز سے ماسکو لایا گیا۔ طیارے میں روسی نائب وزیراعظم دیمتری کوساک بھی موجود تھے۔ ہوائی اڈے سے خصوصی طور پر تیار کی گئی ایک گاڑی مشعل کو لے کر ماسکو کے ریڈ سکوائر پہنچی۔ اس قافلے کیساتھ دو سو موٹر سائیکل سوار بھی تھے۔
ریڈ سکوائر پر موجود ہزاروں شائقین نے اولمپک مشعل کا استقبال کیا۔ مشعل کو گاڑی سے ریڈ سکوائر پر پہنچانے کی ذمہ داری ایک ایتھلیٹ کی تھی اور جب یہ ایتھلیٹ مشعل کو لے کر ایک سرنگ سے گزر رہا تھا مشعل کا شعلہ تھوڑی دیر کے لیے بجھ گیا۔ تاہم ایک لائٹر کی مدد سے فوری طور پر اس مسئلے کو حل کر دیا گیا۔ ریڈ سکوائر پر روسی صدر ولادی میر پوٹن نے مشعل کو وصول کرتے وقت کہا کہ آج ایک یادگار دن ہے۔ اس کرہ عرض پر کھلیوں کے سب سے اہم ترین مقابلے، دوستی اور امن کی علامت روس پہنچ چکی ہے۔
واضع رہے کہ آج پیر سے اولمپک مشعل کا سفر شروع ہو جائے گا اور یہ روس کے مختلف شہروں سے ہوتی ہوئی 7 فروری کو سوچی لائی جائے گی۔ یہ مشعل مجموعی طور پر تقریبا 65 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرے گی اور اس دوران 14 ہزار افراد کے ہاتھوں سے گزرتی ہوئی یہ سوچی پہنچے گی۔
ان میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے سربراہ تھوماس باخ بھی شامل ہیں۔ اس سفر میں ایتھلیٹس اسے روس کے 83 مختلف خطوں اور 2 ہزار 9 سو شہروں سے لے کر اسے گزریں گے۔ اس کے علاوہ نومبر میں اس مشعل کو بین الاقوامی خلائی مرکز اور بحر مجمد شمالی میں بھی لے جایا جائے گا۔ روسی حکام کے مطابق اولمپک کھیل روسی معاشرے میں مساوات، احترام اور تنوع کو ظاہر کریں گے۔