کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ارشد پپو قتل کیس میں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی شاہ جہاں بلوچ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی جبکہ مفرور ملزم عزیر بلوچ سمیت دیگر ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کو بتایا گیا ارشد پپو کے قتل کے وقت رکن قومی اسمبلی ملزم شاہ جہاں بلوچ سینٹرل جیل میں نہیں بلکہ لیاری جنرل اسپتال میں زیر علاج تھے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ارشد پپو کی بیوہ اور بیٹے کے بیان ریکارڈ نہ ہونے تک ملزم شاہ جہاں بلوچ کو ضمانت نہیں مل سکتی ،ضمانت مسترد ہونے پر سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے ارشد پپو سمیت تہر ے قتل میں مفرور ملزمان عزیر بلوچ، بابا لاڈلہ ، زاہد لاڈلہ ، حبیب جان ، فیصل پٹھان ، جان نیازی ، تاج محمد تاجو کواشتہاری قرار دے دیا۔
عدالت نے گرفتاری کیلئے چھاپوں اور مختیار کار کے ذریعے جائید اد سے متعلق پولیس رپورٹ کے بعد ملزمان کو اشتہاری قرار دیا ہے،19 اکتوبر کو آئندہ سماعت پر ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی جائے گی، اسی کیس میں ریمانڈ مکمل ہونے پر انسپکٹر جاوید بلوچ کو عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔