نیویارک (جیوڈیسک) نیویارک جسم کے خلیوں میں چیزوں کی نقل وحمل سے متعلق اہم دریافت پر دو امریکی اور ایک جرمن سائنسدان کو طب کے نوبل انعام کا حقدار قرار دیدیا گیا، سائنسدانوں کی اس تحقیق سے تشنج، شوگر اور کئی دیگر امراض کے علاج میں سہولت ملے گی۔امن کانوبل انعام لاکھ متنازعہ سہی، سائنس اور معاشیات کے شعبوں میں یہ انعام عموما تحقیق کی بدولت اہم دریافت کرنے والوں کو ہی ملتا رہاہے۔ اس بار طب کے نوبل انعام کا حقدار ان سائنسدانوں کو قرار دیا گیا ہے جنہوں نے جسم کے خلیوں کے کارگو نظام سے متعلق اہم دریافت کی ہیں۔
دو امریکی اور ایک جرمن سائنسدان کی تحقیقات کی بدولت یہ واضح ہواہے کہ جسم کے کسی خلیے میں اہم کیمیکلز ٹھیک پتہ اور وقت پر کیسے پہنچتے ہیں۔ خلیوں میں یہ مالی کیول اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ عام مائیکرو اسکوپ سے بھی نظر نہیں آتے۔ انکے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کوسمجھنا اب ممکن ہواہے۔ جن سائنس دانوں نے یہ ممکن بنایاہے ان میں سے ایک 70 کی دہائی سے اس تحقیق میں مگن تھے۔
ان سائنسدانوں کی تحقیق کی بدولت اب اعصابی بیماریوں کاعلاج تلاش کرنے میں آسانی ہوگی اور خلیوں میں مالیکیول ایک جگہ سے دوسری جگہ بروقت نہ پہنچیں تواعصابی اور مدافعت سے متعلق بیماریاں لاحق ہوجاتی ہیں۔ شوگر کے بھی یہی اسباب ہیں اور ان ماہرین طب کی دریافت سے دنیا بھر میں انسان فائدہ اٹھائیں گے۔ مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو یہ انعام سوائے ایک بارکے پاکستانیوں کے لیے محض دوسروں کی تعریف ہی کی چیز رہے ہیں۔