راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی میں انسد اد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت 22اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ سماعت کے موقع پر سوشل جسٹس پارٹی کی سابق صدر کو فریق نہ بنانے کی دراخوست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
سماعت کے دوران پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل لطیف کھوسہ سمیت وکلا صفائی اور سوشل جسٹس پارٹی کے سربراہ اختر شاہ بھی پیش ہوئے۔ لطیف کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ بے نظیر بھٹو کیس پہلے سے ہی تاخیر کا شکار ہے۔ اس میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ساڑھے پانچ سال ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک ہم بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو سزا نہیں دے سکے۔ انصاف میں تاخیر سے انصاف مشکل ہو جاتا ہے۔ سوشل پارٹی کے سربراہ اختر شاہ نے کہا کہ صدر کو کسی بھی صورت فوجداری مقدمے میں طلب نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی فریق بنایا جا سکتا ہے۔ کیونکہ صدر کو آئین مکمل تحفظ دیتا ہے۔ سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔