اسلام آباد (جیوڈیسک) یونیسکو کے زیر اہتمام کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ اہم عسکری عہدوں پر تقرر آئین کے مطابق ہے۔ آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف کمیٹی کے سربراہ کے تقرر کیلئے آئین میں طریقہ درج ہے۔
فوج میں عہدہ خالی ہونے پر سینئر ترین افسر چارج سنبھال لیتا ہے۔ جنرل خالد شمیم وائیں کی ریٹائرمنٹ کے بعد ملک میں مسلح افواج کا اعلی ترین عہدہ خالی نہیں ہے۔
فی الحال چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی ذمہ داریاں پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کو سونپ دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق فوجی عہدوں پر تقرریاں وزیراعظم کا حق ہے۔ ملک کا آئین وزیراعظم کو نئی تقرریوں کے لیے 30 دن کا وقت دیتا ہے۔ آئین میں دی گئی معیاد کے اندر فوجی عہدوں پر تقرریاں ہو جائیں گی۔
آئین اور قانون کے مطابق تمام معاملات حل ہونگے۔ پیر کو وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک کی بری فوج کے نئے سربراہ اور مسلح افواج کے اعلی ترین عہدیدار چیئرمین چیف آف جوائنٹ سٹاف کمیٹی کی تعیناتی تعیناتی کا اعلان ایک ساتھ کیا جائے گا۔
واضع رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے گزشتہ دور حکومت میں بھی یہ دونوں عہدے فوج کے سربراہ کے پاس ہی رہ چکے ہیں۔ ان کے دوسرے دور میں پہلے جنرل جہانگیر کرامت اور پھر جنرل پرویز مشرف چیف آف آرمی سٹاف کے ساتھ ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بھی تھے۔