چیئرمین ایگری فورم ڈاکٹر ابراہیم مغل کے جاری بیان کے مطابق ہمسایہ ملک جو اپنی ضروت کا تیل درآمد کرتا ہے وہاں ڈیزل کی قیمت بھارتی روپوں میں 51 روپے اور پاکستانی کرنسی میں 94 روپے لیٹر بنتی ہے۔ چیئرمین ایگری فورم کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ملک میں ڈیزل کی قیمت 95 روپے لیٹر اور پٹرول کی قیمت 97 روپے لیٹر کرتی ہے تو عوام پر سے تقریباً 300 ارب روپے کا مہنگائی کا بوجھ اتر جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی قیمت میں ناجائز اضافہ واپس ہونے سے عوام کو 100 ارب روپے کا مہنگائی سے چھٹکارا ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی جو لہر آئی ہوئی ہے یہ زیادہ تر مصنوعی ہے اور اسے لانے میں ذخیرہ اندوزوں، سٹاکسٹوں اور کارٹل بنانے والے مافیازکا بہت بڑا کردار ہے جسے حکومت وقت پر روکنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ ڈاکٹر ابراہیم مغل کا کہنا تھا کہ تیل اور بجلی کے آئے روز کے مہنگائی کے تھپیڑوں سے بچنے کا واحد حل ملک میں کم از کم 4 سے 5 نئے ڈیم بنانے میں مخفی ہے جس سے 20 ہزار میگا واٹ مزید بجلی پیدا ہو جو عوام کو 6 روپے یونٹ بھرپور انداز میں مل سکے اور ملک میں 1200 ارب روپے کی تیل کی درآمدات کی بھی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔
آخر میں ڈاکٹر ابراہیم مغل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک میں 30 روپے کلو خریدی گئی گندم کا آٹا 35 روپے کلو فروخت کروایا جائے جس کے لئے فلور مل کو حکومت اگر کچھ سبسڈی بھی دے دے تو غریب آدمی کی آسانی کے لئے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ انہوں نے گندم کے نرخ 1500 روپے من اور گنے کے 300 روپے من مقرر کرنے کا بھی مطالبہ کیا تا کہ ملک میں ان فصلوں کی بھر پور پیداوار آسکے۔