اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد لاپتہ افراد کے کیس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت کو حساس اداروں کی ساکھ کا خیال ہے ورنہ ہر افسر کو طلب کرسکتے ہیں۔ لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی۔ ایک لاپتہ شخص کی بیوی عابدہ ملک نے عدالت کو بتایا کہ پولیس اس کے شوہر کو غائب کرنے کے ذمہ دار ایم آئی کے میجر حیدر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایم آئی میں میجر حیدر نامی کوئی شخص موجود نہیں، چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر شناخت چھپا رہے ہیں ورنہ اصل نام عدالت کو بھی معلوم ہے اور آپ کو بھی۔ عدالت صرف اس لیے فرضی نام لے رہی ہے کہ اداروں کا امیج خراب نہ ہو، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ ملٹری انٹیلے جنس سے تفصیلی رپورٹ لے کر عدالت میں جمع کرائیں ،کیس کی مزید سماعت 23 اکتوبر کو کی جائے گی۔