امریکا نے کہاہے کہ پاکستان اور افغانستان میں موجود نائن الیون حملے کے ذمے دار القاعدہ کے 2 درجن رہنما اب امریکا کے لیے خطرہ نہیں رہے، القاعدہ کی موجودہ قیادت کمزور اور پہلے سے بہت مختلف ہے۔
واشنگٹن میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان میری ہارف کا کہنا تھا کہ 11 ستمبر 2001 میں امریکا پر حملے میں ملوث القاعدہ کے دو درجن افراد اب ہمارے لیے خطرہ نہیں رہے، البتہ ایمن الظواہری ابھی باقی ہیں۔
القاعدہ کی مرکزی قیادت کمزور ہو کر تقریباً بکھر چکی ہے اور اب نائن الیون والی نہیں بلکہ نئے افراد پر مشتمل کم خطرناک اور پہلے سے بہت مختلف ہے۔ القاعدہ کے جنگجو اب یمن، صومالیہ اور شمالی افریقہ میں منتشر ہو چکے ہیں، امریکا ان پر دباوٴ برقرار رکھے ہوئے ہے۔