مشرف کی کوئٹہ منتقلی مشرف کو راستے سے ہٹانے کی دہشتگردوں کی خواہش میں معاون ہوگی

کراچی : دہشتگردی کے عفریت کو قابو کرنے کیلئے کی جانے والی جن مخلصانہ کوششوں کو آئین و قوانین سے انحراف قرار دیکر پرویز مشرف کو قومی مجرم ثابت کرنے کی انتقامی کاروائی کی جارہی ہے۔ عوام جانتے ہیں کہ مشرف کی انہی کوششوں کی وجہ سے عوام مشرف کے دورِ اقتدار میں محفوظ و خوشحال تھے لیکن جمہوریت آئین اور انصاف کے نام پر بیرونی قوتوں کیلئے پاکستان کو دہشتگردی اور عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں نے آج حالات کو اس مقام تک پہنچادیا ہے کہ پاکستان کا کوئی شہری کوئی علاقہ کوئی ادارہ اور کوئی فرد دہشتگردوں سے محفوظ نہیں ہے۔

اور دہشتگرد اپنے ہی پالن ہاروں کی مذاکرات کی پیشکش کو مشروط بنا کر ببانگ دہل اعلان کر رہے ہیں کہ ہم محافظان پاکستان سے عوام پاکستان تک ہر ایک کو مارنے کا اختیار رکھتے ہیں نہ تو حکمران ہمارا کچھ بگاڑ سکتے ہیں نہ عدلیہ اور نہ ہی افواج پاکستان اپنے ہزاروں جوانوں اور افسران کی شہادت کی ہم سے بازپرس کرسکتی ہیں۔

آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید نے سپریم کورٹ کی جانب سے اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کوئٹہ سے اسلام آباد منتقل کئے جانے کی پرویز مشرف کی درخواست مسترد کئے جانے پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں دہشتگردوں کیلئے سب سے بڑا خطرہ پرویز مشرف ہیں جنہوں نے پاکستان کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی قسم کھائی ہوئی ہے۔

اسلئے وہ مشرف کو ہر طرح سے اپنا نشانہ بنانا چاہتے ہیں جبکہ انصاف کے دعویدار دانشمندانہ کردار ادا کرنے کی بجائے اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کوئٹہ میں کرنے اور مشرف کو کوئٹہ کی عدالت میں پیش کرنے کی ضد میں مشرف کی زندگی ہی نہیں بلکہ پاکستان کا امن و سکون اور قوم کا مستقبل بھی مزید خطرے میں ڈال رہے ہیں اور مشرف کو دہشتگردوں کے سامنے آسان چارہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کے ذریعے عوا م سے اصلاح و بہتر مستقبل کی آس و امید تک چھیننے کی سازش کی جا رہی ہے۔