پشاور (جیوڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف کے زیر صدارت پشاور میں امن و امان سے متعلق اعلی سطح اجلاس ہوا جس کے بعد وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے قانون سازی کر رہے ہیں۔
چند دنوں میں نتائج سامنے آ جائیں گے۔ دہشتگردوں کے جلد ٹرائل کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ صورتحال غیر معمولی ہے، اقدامات بھی غیر معمولی کرنا ہونگے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پشاور اور کوئٹہ میں اقلیتی برادری کو نشانہ بنایا گیا جو افسوسناک ہے۔ ہمیں عیسائی برادری بھی دیگر پاکستانیوں کی طرح عزیز ہے۔
انسداد دہشتگردی کیلئے سپیشل فورس تشکیل دیں گے اور پولیس کو مضبوط بنائیں گے۔ امن کی بحالی کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی میں انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ پہنچا۔ کراچی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن جاری رہے گا۔ بعد ازاں پشاور میں دہشتگردی سے متاثرہ خاندانوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے مسئلے پر شروع سے قابو پا لیا جاتا تو اس قدر نقصان نہ ہوتا۔
دہشتگردی پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تمام صوبوں کو دہشتگردی کیخلاف اقدامات کرنا ہونگے۔ سیکیورٹی اور لوڈشیڈنگ کے مسائل پر بھرپور توجہ دیں گے۔ پاکستان میں لوڈشیڈنگ نام کی کوئی چیز نہیں رہنے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کیلئے امن و امان بنیادی عنصر ہے۔
جہاں تحفظ کا احساس نہیں وہ ملک کیا خاک ترقی کرے گا۔ اگلے پانچ سال تک مسائل ختم کر دیں گے۔ امن ہوگا تو بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں آئے۔