کروڑ لعل عیسن کی خبریں

پولیس تھانہ کروڑ نے لاہور ہائی کورٹ ملاتان بینچ کے جج کے حکم پر کروڑ لعل عیسن کے چکنمبر 100 ٹی ڈی اے سے محبوسہ برآمد کر لی
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) پولیس تھانہ کروڑ نے لاہور ہائی کورٹ ملاتان بینچ کے جج کے حکم پر کروڑ لعل عیسن کے چک نمبر 100 ٹی ڈی اے سے محبوسہ برآمد کر لی۔ اطلاع کے مطابق خاتون مسماة شمائلہ کے شوہر محمد زبیر ولد مقبول احمد قوم راں بستی مڈ ڈاکخانہ بستی قاضی نے درخواست گزاری کہ اس کے سسرال والوں نے ان کی بیوی کو اپنے گھر میں محبوس کر رکھا ہے جس پر پولیس تھانہ کروڑ اقبال حسین کے گھر میں گھس گئی اور مسماة شمائلہ کو اپنے ساتھ لے گئی ۔ مسماة شمائلہ کو آج ہائی کورٹ میں پیش کئیے جانے کا امکان ہے ۔ شمائلہ کے بھائی جاوید اقبال ، رشتہ داروں ندیم حیدر ، شہریار ولد غلام حیدر نے بتایا کہ شمائلہ اپنے والدین کے گھر میں موجود تھی پولیس نے گھر میں گھس کر زیادتی کی ہے جبکہ لیڈی پولیس بھی ہمراہ نہیں تھی ۔ اگر معزز عدالت کا کوئی حکم تھا تو ہم خود پیش کر دیتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محکمہ واپڈا کروڑ کی جانب سے اوور لوڈنگ کا سلسلہ جاری
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) محکمہ واپڈا کروڑ کی جانب سے اوور لوڈنگ کا سلسلہ جاری ، ہزاروں افراد کو کئی کئی سو یونٹ اضافی ڈال کر بل بھجوا دئیے گئے اور پھر درستگی کے نام پر فراڈ کر کے لوگوں کو مزید پریشان کیا جا رہا ہے ۔ اسی طرح لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ کر کے شہریوں کو پریشان کیا جا رہا ہے ۔ جبکہ زائد بل جمع کروانے کی تاریخ سے ایک دن قبل بل تقسیم کیئے جاتے ہیں تا کہ دفاتروں تک پہنچنے کا وقت بھی نہ مل سکے ۔ تفصیل کے مطابق محکمہ واپڈا ضلع لیہ کی جانب سے زائد بلنگ کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ صارفین کو کئی کئی سو یونٹ اضافی ڈال کر بل بھجوائے جا رہے ہیں ۔ جب صارفین زیادہ تعداد میں جمع ہو کر احتجاج کریں تو انہیں بل درست کروانے کہہ کر موقع پر بل درست کر کے دے دیا جاتا ہے اور بل جمع کروانے کے اگلے ماہ بقایا رقم جرمانے کے ساتھ لگا کر پھر بھجو دی جاتی ہے جس پر ضلع بھی خصوصاً کروڑ لعل عیسن کے شہری سخت پریشان ہیں ۔ یہاں کے عوامی ، سماجی اور شہری حلقوں نے محکمہ واپڈا کے چیئرمین چیف ایگزیکٹو اور DCO لیہ سے مطالبہ کیا کہ محکمہ واپڈا کی جانب سے زیادتیوں کا فی الفور نوٹس لیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رحیم یار خان ، میں ملازمین کی بلا جواز گرفتاریوں کے خلاف مکمل ہڑتال اور تالہ بندی
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) باقی شہروں کی طرح کروڑ لعل عیسن میں بھی محکمہ واپڈا کے دفاتر میں صادق آباد ، رحیم یار خان ، میں ملازمین کی بلا جواز گرفتاریوں کے خلاف مکمل ہڑتال اور تالہ بندی ۔ عہدے داروں کے مطابق ملازمین کے خلاف کاروائی اور گرفتاریاں قابل مذمت ہیں ۔ اگر رہا نہ کیئے گئے تو ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حلقہ بندیوں میں توڑ پھوڑ ، صابق صوبائی وزیر کی شکست ثابت ہو گئی
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) حلقہ بندیوں میں توڑ پھوڑ ، صابق صوبائی وزیر کی شکست ثابت ہو گئی ۔ موجودہ حکومت نے الیکشن سے قبل ہی دھاندلی کا آغاز کر دیا ہے ۔ غیر فطری اور غلط حلقہ بندیوں کے خلاف کورٹ میں جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار سابق ناظمین چوہدری محمد سرور گجر ، چوہدری پرویز اختر ، سابق نائب ناظمین چوہدری ذوالفقار علی گجر اور حاجی محمود رانا نے اپنے بیان میں کیا اپنے بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم لوگوں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی اور مسلم لیگی امیدواروں کو قومی اسمبلی میں سپورٹ کر کے کامیاب کروایا ۔ لیکن افسوس کہ سابق صوبائی وزیر نے اپنی بد ترین شکست کا بدلہ لینے کیلئے تمام اصولوں کو بالائے تاک رکھ کر انتقامی کاروائیاں شروع کر دیں ۔ ہمارے گھر کے چکوک کو اٹھا کر دور دراز کی یونین کونسلز کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ جو کہ ہرگز قبول نہیں ۔ تا ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور حلقہ بندیوں میں توڑ پھوڑ کے خلاف عدالتوں میں جائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قانون اور ضابطے کی پرواہ کیئے بغیر حلقہ بندیوں میں توڑ پھوڑ
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) قانون اور ضابطے کی پرواہ کیئے بغیر حلقہ بندیوں میں توڑ پھوڑ ، حقیقی نمائندگی کا رستہ روکنے کیلئے حکومتی اراکین نے حلقہ بندیوں کے نام اپنے قلع تعمیر کروائے ہیں ۔ لیکن ہم ارباب اقتدار کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ چاہے یہ لوگ بنیکرز بھی بنا لیں عوام کا سیلاب ان کے آہنی بنکرز بھی توڑ کر رکھ دے گا ۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے رہنما سابق ایم پی اے مہر فضل حسین سمراء نے صحافیوں نے ملاقات میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں میں غیر قانونی توڑ پھوڑ کے خلاف اعتراض اپیل سمیت عوامی اجتماع کا آپشن بھی استعمال کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی اراکین اسمبلی نے الیکشن سے قبل ہی دھاندلی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔ آ ج حلقہ بندیوں کی آخری تاریخ کے پیش نظر کہیں بھی فیرستیں آویزاں نہیں کی گئی۔