اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر ممنون حسین نے انسداد دہشت گردی کے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی ہے۔ اس ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم متعلقہ مقدمات کے عبوری چالان جمع کرائے گی، جبکہ الیکٹرانک ڈیوائسسز کے شواہد کو بطور شہادت بھی قبول کیا جائیگا، مزید برآں انسداد دہشتگردی کے کیسز کا ویڈیولنک کے ذریعے ٹرائل ممکن ہوسکے گا، آرڈیننس کے مطابق ججز،گواہوں اور پراسیکیوٹرزکے تحفظ کیلیے حفاظتی شیلڈ فراہم کی جائے گی، انسداد دہشتگردی کیسز کو ملک کے کسی بھی حصے میں منتقل کیا جا سکے گا۔
ملک بھرکی جیلوں میں موبائل فون اور الیکٹرانک آلات پر مکمل پابندی ہوگی، ترمیمی آرڈی نینس کے تحت جیلوں میں موبائل فون اور دیگر آلات کو بند کرنے کیلیے موثر جیمرز لگا ئے جائینگے، تفتیشی افسر نے 30 دن میں چالان پیش نہ کیا تو تحقیقاتی ٹیم بنادی جائیگی، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم متعلقہ مقدمات کے عبوری چالان جمع کرائے گی۔