اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عبدالرشید غازی قتل کیس میں ملزم پرویز مشرف کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست مسترد کر دی جب کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دیا ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ریاض احمد خان نے لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی کے قتل کیس میں پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست کی سماعت کی اور دلائل سننے کے بعد اسے مسترد کر دیا۔
دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد ملک امان نے عبدالرشید غازی کے قتل کیس کی سماعت کی۔ کیس کے تفتیشی افسر نے ملزم پرویز مشرف کوحاضری کے بغیر 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا اور ملزم کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ اس پر پولیس اور رینجرز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پرویز مشرف کی عدالت میں پیشی سیکیورٹی رسک ہے۔
ایس پی سٹی نے تحریری طور پر عدالت کو آگاہ کیا کہ پرویز مشرف کو دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے دھمکیاں ملی ہیں اور ان کی جان کو خطرہ ہے۔ عدالت نے اس جواب کے بعد ملزم کا 14 روز کا جوڈیشل ریمانڈ دیتے ہوئے پرویز مشرف کو 25 اکتوبر کو پیش کرنے کی ہدایت کی جب کہ پولیس کو چالان مرتب کر کے آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔