واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے رہنما لطیف اللہ محسود کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔ امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لطیف اللہ محسود کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہیں تاہم گرفتاری سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتا سکتے۔
واضع رہے کہ امریکی فوج نے مشرقی افغانستان میں ایک ڈرامائی کارروائی میں تحریک طالبان پاکستان کے ایک سرکردہ رہنما لطیف محسود کو افغان فوج سے چھڑا کر اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
امریکی فوج نے یہ کارروائی لوگر صوبے میں اس وقت کی جب افغان فوج کے ایک قافلے میں لطیف محسود کو افغان خفیہ ادارے کے حکام سے بات چیت کے لئے لے جایا جا رہا تھا۔ امریکی فوج لطیف محسود کو بگرام کے فوجی اڈے میں لے گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق افغان خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے کئی ماہ کی محنت اور کوششوں کے بعد لطیف محسود کو افغان طالبان سے مذاکرات کا عمل شروع کرنے میں معاون اور مددگار کا کردار ادا کرنے کے لئے تیار کیا تھا۔ افغان امریکی حکومتوں کے درمیان 2014 کے بعد امریکی فوج کی افغانستان میں موجودگی کے بارے میں جاری دشوار اور پیچیدہ مذاکرات میں یہ واقعہ ایک نیا تنازع بن کر سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے کابل میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات میں امریکی فوج کی طرف سے پاکستان تحریکِ طالبان کے رہنما لطیف محسود کو افغان سکیورٹی فورسز سے چھڑا کر اپنے ساتھ لے جانے کے واقعے پر احتجاج کیا ہے۔