نئی دلی (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق بھارتی حکام نے متبنہ کیا ہے کہ یہ گرد باد بھارت کی ریاستوں اڑیسہ اور آندھرا پردیش میں وسیع پیمانے پر نقصانات کا سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین موسمیات نے اس گرد باد کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کے وقت 220 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے ہوائیں چلنے اور سمندر میں دو میٹر تک بلند لہروں کی پیش گوئی کی ہے۔
سیٹلائٹ تصویروں کے مطابق اس وقت ”پھائیلِن” نامی یہ سائیکلون خلیج بنگال کے علاقے میں بھارتی ساحلوں سے 600 کلومیٹر دور ہے۔ یہ سمندری طوفان ممکنہ طور پر ہفتے کی صبح بھارت کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا۔ خدشہ ہے کہ اس طوفان کی وجہ سے بہت جانی اور مالی نقصان ہو سکتا ہے۔
نشیبی ساحلی علاقوں میں رہنے والے ہزاروں بھارتی شہریوں کی حفاظتی طور پر محفوظ مقامات پر منتقلی شروع کر دی گئی ہے۔ سیٹلائٹ تصویروں کے مطابق سمندر میں اس طوفان کا رقبہ بھارت کے مجموعی رقبے کے تقریبا نصف حصے کے برابر ہے۔
واضع رہے کہ 1999 میں بھی اڑیسہ کی ریاست تباہ کن گرد باد کی زد میں آ چکی ہے جس سے کم از کم 10,000 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔