امریکی امداد کی بندش پر مصر کی تنقید

Military

Military

قاہرہ (جیوڈیسک) ذرائع کی رپورٹوں کے مطابق امریکی امداد کی بندش پر مصری حکومت کے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک مقامی ریڈیو سٹیشن کو بتایا کہ یہ فیصلہ غلط ہے۔ مصر امریکی دبا کے آگے نہیں جھکے گا۔ ہم جمہوریت کی طرف اپنا وہ سفر جاری رکھیں گے جو حکومت کے تیار کردہ روڈ میپ میں طے کیا گیا ہے۔

واضع رہے کہ امریکا نے کل بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن مصر کو فوری طور پر فوجی ٹینکوں، جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور مختلف میزائلوں کی فراہمی روک دے گا۔ اس کے ساتھ ہی امریکا نے یہ بھی کہا تھا کہ قاہرہ حکومت کو 260 ملین ڈالر کی نقد امدادی رقوم کی فراہمی بھی روک دی جائے گی۔ لیکن اس بندش کا مطلب یہ نہیں کہ واشنگٹن نے قاہرہ کو دی جانے والی ہر قسم کی فوجی اور مالیاتی امداد کا سلسلہ بند کر دیا ہے۔

واشنگٹن حکومت کے اعلان کے مطابق اس بندش سے مصر کے لیے امریکا کے دیگر امدادی پروگرام متاثر نہیں ہوں گے اور ان پر طے شدہ طریقے سے عمل درآمد جاری رہے گا۔ امریکا نے قاہرہ میں موجودہ حکومت کیخلاف یہ اقدام اس لئے کیا ہے کہ اخوان المسلمون کے خلاف عبوری حکومت کے خونریز کریک ڈان کے بعد سے مصر ایک پرتشدد سیاسی بحران کا شکار ہو چکا ہے۔

دوسری طرف امریکا کے لئے اس بات کو نظر انداز کرنا بھی مشکل ہے کہ مصری فوج نے صدر محمد مرسی کو زبردستی اقتدار سے علیحدہ کر دیا جو ملک کے پہلے جمہوری طور پر منتخب صدر تھے۔ مصری فوج نے صدر مرسی کی برطرفی کا حتمی اقدام سابق صدر کے خلاف کئی روز تک جاری رہنے والے وسیع تر عوامی احتجاجی مظاہروں کے باعث کیا تھا۔