لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ میں خسرے سے ہونے والی ہلاکتوں پر کمیشن کی رپورٹ پیش کر دی گئی، عدالت نے پنجاب حکومت سے ذمہ داروں کے خلاف فوجی کارروائی پر وضاحت طلب کر لی۔
لاہور ہائیکورٹ میں خسرہ کیس کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت نے انکوائری کمیشن کی رپورٹ پیش کی۔پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ذمہ دار ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
جسٹس خالد محمود خان نے اپنے ریمارکس میں کہا ملازمین کے خلاف صرف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ انسانی جانوں کا معاملہ ہے، فوجداری کارروائی کیوں نہیں ہو گی؟ انہوں نے قرار دیا خسرہ کی ویکسین خراب ہو گئی، عالمی اداروں کے دیئے گئے فریج ملازمین کے گھروں میں استعمال ہوتے رہے۔
جسٹس خالد محمود خان نے تئیس اکتوبر کو آئندہ سماعت پر ذمہ داروں کے خلاف فوجداری کارروائی کے بارے میں باضابطہ طور پر رپورٹ طلب کر لی۔