آج مُلک میں بے لگام مہنگائی نے عوام کی کمر دُہری کردی ہے، یقینا اِس میں قصور صرف اور صر ف عوام ہی کا ہے، جس نے 11 مئی کو آزمائے ہوئے اور سبز باغ و سُنہرے خواب دِکھانے والو اور چرب زبانی کرنے والے سیاستدانوں کو ووٹ دیئے اور اِنہیں اپنی بربادی کا سامان کرنے کے لئے خود اپنے ہی ہاتھوں مسندِ اقتدار پر بیٹھایا اور اَب یوں عوام سر پھوڑ اور سینہ زور مہنگائی سمیت اور دیگر پریشانیوں پھنس گئے ہیں۔ موجود حالات میں پاکستانی قوم کس طرح جی رہی ہے اور کس اذیت سے سانسیں لے رہی ہے، اِس کا حال تو صرف یہی جانتی ہے مگر آج اتنا ضرور ہے کہ ایسے میں پاکستانی عوام خود یہ کہہ رہے ہیں کہ ”آج ہم میں زندہ کون ہے..؟ پائندہ کون ہے..؟ کیا ہم پر ہیں مہربان یہ حکمران، یہ حکمران، یہ حکمران….؟” آج یہ وہ سوال ہے جو ہر مہنگائی کا مارا محب وطن پاکستانی شہری نہ صرف خودبلکہ چیخ چیخ کر ساری پاکستانی قوم سے کر رہا ہے کہ آج کوئی یہ بتادے کہ ہم میں کون ہے جو زندہ دلی کے ساتھ زندگی گزار رہا ہے..؟ اور کون ہے جس کے ہر خواب کی تعبیر پوری ہو گئی ہے۔
یقینا اِن چیزوں سے عوام کو یکسر محروم رکھنے والے صرف اور صرف میرے مُلک کے سِول اور جمہوریت کی دیوی کی پوچا کرنے والے وہ حکمران ہیں، جنہوں نے اپنے مفادات اور فائدوں کے آگے عوام کو ہی کچلا ہے، اور عوام کے ہی سروں سے اپنی ذاتی ترقی و خوشحالی کے ایسے ایسے مینار کھڑے کر دیئے ہیں کہ اِس سے اِنہیں تو بے شمار فائدے اور مفادات حاصل ہوئے ہیں اور آئندہ بھی مزید مفادات اور فائدے حاصل ہوں گے۔ مگر آج افسوس ہے کہ ہمارے یہ اور سابقہ حکمران مُلک و قوم کے لئے کچھ نہ کر سکے اور آج خود عو ام یہ دیکھ رہے ہیں اور یہ سوچ رہے ہیں کہ ہمارے یہ موجودہ حکمران اور سیاستدان اگلے پانچ سال تو کیا..؟ اگر یہ قسمت سے دوایک سال بھی رہ گئے تو اِن کی ایسی کوئی حکمتِ عملی نہیں ہے کہ یہ عوام کو کسی بھی معاملے اور مُلک کو بحرانوں سے نکالنے میں کوئی کردار ادا کر پائیں گے، اِن کے نزدیک بھی اپنے پیش روکی طرح اپنی ذات اور اِس سے منسلک مفادات اور قومی خزانے سے حاصل ہونے والے فائدئے ہی ہیں۔
Nawaz Sharif
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف جو ایک بزنس مائنڈ شخصیت سے مالا مال ہیں اور اتفاق سے ہی یہ ہمارے تیسری مرتبہ وزارتِ عظمی پر فائز ہونے والے وہ خوش نصیب اِنسان ہیں آج جو مُلکی تاریخ میں تین مرتبہ وزیراعظم بننے کا اعزاز بھی حاصل کر چکے ہیں، اِن کی پچھلی دو حکومتیں بھی مُلکی معاملات میں اِن کے بزنس مائنڈ اقدامات اور احکامات کے باعث ٹائیں ٹائیں فش (ختم )ہوئیں، اور آج بھییہ ماضی میں اپنی حکومت میں کی گئیں غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھ پائے ہیں اور اَب تیسری مرتبہ بھی ایسا ہی لگتا ہے کہ اِن کی یہ موجودہ حکومت بھی پھر ایک دو سالوں میں مُلکی معاملات میں اِسے ہی بہت سارے کاروباری احکامات اور اقدامات اور قومی اداروں کی بے سوچے سمجھے نج کاری اور آئی ایم ایف کے مشوروں سے بجلی کے ٹیرف اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے لگام اضافے کی وجہ سے ختم ہوگی، جس کے تیور ابھی سے ہی نظرآنے شروع ہو گئے ہیں۔
جبکہ یہاں یہ امر انتہائی افسوس ناک ہے کہ یہ ہی ن لیگ والے تھے جو انتخابات سے قبل یہ کہا کرتے تھے کہ ہم مُلک کو آئی ایم ایف اور دیگر سُود خور عالمی مالیاتی اداروں کے قرضوں سے نجات دلائیں گے، ہم وہ کشکول توڑ دیں گے جس میں یہ قرضوں کی شکل میں بھیک ڈالتے ہیں، کبھی ہمیں مُلک کا اقتدار ملا تو ہم بتا دیں گے کہ ترقی کیسے اور کب اور کیوں کی جاتی ہے..؟ ہم بغیر کسی بیرونی امداد اور قرضوں کے مُلک کو ترقی و خوشحالی کی اُس سمت لے جائیں گے جس کا پاکستانی قوم تصور بھی نہیں کر سکتی ہے، بس ذرا قوم اپنے بھائی میاں نواز شریف پر اعتماد کرے اور اِسے اقتدار سونپ دے تو یہ آپ کا بھائی دیکھنا آپ کی قسمت کے سارے در ایسے کھول دے گا، جیسے کبھی کسی بھی بند ہی نہیں ہوئے تھے، آپ کا بھائی اور دوست میاں محمد نواز شریف آپ کے لئے مسیحا ثابت ہو گا اور ایک ایسا مسیحا جو مُلکی تاریخ میں کوئی بھی حکمران عوام کے لئے نہیں بن سکا ہے، اِن کا دعویٰ تھا کہ، عوام کو گول کے علاوہ ہر سائز اور ہر شکل میں سستی روٹی ملے گی، مُلک سے لوڈشیڈنگ ختم کر دیں گے۔
Load Shedding
عوام بھول جائیں گے کہ اِن کے مُلک میں لوڈشیڈنگ بھی کبھی ہوا کرتی تھی، ہر گھر کے آنگن میں اُجالے اور خوشیاں رقص کیا کریں گے، تعلیم ہر غریب کے بچے کا مقدر ہو گی، بے گھر افراد کے لئے ہم گھر بنا کر دیں گے، مُلک میں غریب بیماروں کے مفت علاج و معالجہ کے مراکز قائم کئے جائیں گے، ننگے بھوک لوگوں کی دادرسی کریں گے، مُلکی ترقی اور خوشحالی کے لئے سارے مُلک میں صنعتوں اور کارخانوں کے جال بچھا دیئے جائیں گے، بے روزگار نواجوں کو بغیر کسی سفارش کے میرٹ پر نوکریاں ملیں گیں، کاروبار کرنے کے خواہشمند غریب نوجوانوں اور ہنرمند (لڑکے، لڑکیوں ) کو بلا تفریق قرضے دیئے جائیں گے، یہ آپ کے بھائی نواز شریف کا ہر پاکستانی سے وعدہ ہے، مگر افسوس ہے کہ آج نواز شریف اور اِن کی حکومت کو اقتدار میں آئے چار ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے نہ تو خود نواز شریف نے اور نہ ہی اِن کی حکومت میں شامل کسی وزیر و مشیر اور اراکین پارلیمنٹ نے عوام کے حق میں کسی قسم کا کوئی ریلیف دینے کے لئے کوئی آواز اُٹھائی ہے۔
نہ کسی نے عوام کے پیچ آ کر مہنگائی کے اژدھے کی گرفت میں جکڑے عوام کو اِس سے نجات دلانے اور دیگر مسائل سے چھٹکارے کے بارے میں کوئی بات کی ہے آج اقتدار میں آنے کے بعد اِنہوں نے عوام کے لئے اتنے ہولناک اور دردناک حالت پیدا کر دیئے ہیں کہ آج عوام کے لئے جینے سے زیادہ مرنا آسان ہو گیا ہے اور منہ میں کھانے کے لئے روٹی سے زیادہ سستا اور آسانی سے ملنے والا زہر ہو گیا ہے، آج عوام کو بے وقوف بنا کر اور اِن کی آنکھوں میں دھول جھونک کاروباری دماغ رکھنے والے نواز شریف اور تیسری بار ہمارے وزیراعظم بننے والے میاں محمد نواز شریف کو اقتدار مل گیا ہے تو اِنہوں نے صرف چار ہی ماہ میں اپنی آنکھیں سر پر رکھ لی ہیں آج یقینا یہ کارنامہ نواز حکومت ہی کر سکتی ہے، جس کا اہم ایجنڈ ابس یہی ہے کہ حکومت کرو چاہئے عوام مرتے ہیں تو مرتے ہی رہیں مگر مہنگائی کرکے حکومت کرو بس۔