اسلام آباد (جیوڈیسک) بے نظیر قتل کیس میں وکیل صفائی نے جاں بحق اور زخمی افراد کے میڈیکل ریکارڈ پر اعتراضات کر دیئے۔ ازسر نو ٹرائل شروع ہونے کے بعد ڈاکٹر حنا پر جرح مکمل کر لی گئی۔ مزید تین ڈاکٹروں کو شہادتیں ریکارڈ کرانے کے لئے نوٹس جاری کر دیے گئے۔
بینظیر قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج چودھری حبیب الرحمان نے کی۔ ملزمان کے وکیل را عبدالرحیم نے 27 دسمبر 2007 کے دھماکے میں جاں بحق اور زخمی افراد کے میڈیکل ریکارڈ پر اعتراضات اٹھائے۔ ایڈووکیٹ را رحیم نے موقف اختیار کیا کہ زخمی اور جاں بحق افراد کے میڈیکل ریکارڈ کی کاربن کاپی عدالت میں پیش کی گئی ہے۔
قانون شہادت کے مطابق کاربن کاپی بنیادی شہادت شمار نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈاکٹر حنا اور ڈاکٹر ردا پر پہلے سے کی گئی جرح سے اتفاق نہیں کرتے۔ وکیل صفائی کے اعتراضات کے بعد ہولی فیملی ہسپتال کی ڈاکٹر حنا پر دوبارہ جرح کی گئی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈاکٹر اشرف، ڈاکٹر قاسم اور ڈاکٹر ردا کو شہادتیں ریکارڈ کرانے کیلئے نوٹس جاری کر دیے۔ کیس کی سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔