کوئٹہ (جیوڈیسک) اے این پی کے سابق صوبائی صدر اور کاسی قبیلے کے سربراہ عبدالظاہر کاسی کے اغوا کے خلاف کوئٹہ میں ہڑتال کے باعث جناح روڈ، زرغون روڈ، ائیر پورٹ روڈ، لیاقت بازار، عبدالستار روڈ، کاسی روڈ اور خائیداد روڈ سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند ہیں۔
ہڑتال کی حمایت تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے کی گئی جبکہ بلوچستان بار ایسوسی ایشن اور بلوچستان بار کونسل نے بھی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔ عدالتوں میں کسی بھی قسم کی سماعت نہ ہونے سے سائلین کو بھی مسائل درپش ہیں۔
ہڑتال سے شہر ویرانی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ اے این پی اور پی ایس ایف کی جانب سے شہر میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما کو کل پیٹل روڈ سے تین مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا جس کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کر دی گئی ہے۔ پولیس اور ایف سی کی جانب سے گزشتہ روز سے شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر نفری بڑھا دی گئی ہے۔
شہر میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے پولیس اور ایف سی گشت جاری ہے جبکہ گزشتہ روز سے آر سی ڈی شاہراہ بھی بند ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قظاریں لگ گئی ہیں۔ قلعہ عبداللہ، ژوب، چمن سمیت مختلف علاقوں میں احتجاج کیا جا رہا ہے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مغوی کو جلد بازیاب کرایا جائے۔