پشاور (جیوڈیسک) پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ جب تک پارلیمنٹ کوئی ایکشن نہیں لیتا، لاپتہ افراد کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔عدالت عالیہ نے وفاقی اور صوبائی محکموں کو لاپتہ افراد سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرنے کے لئے ایک ماہ کی مہلت دے دی۔ پشاور ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل عتیق شاہ ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
انہوں نے لاپتہ افراد سے متعلق تفصیلات جمع کرانے کے لئے ایک ماہ کی مہلت مانگ لی۔ چیف جسٹس دوست محمد خان نے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں، انٹیلی جنس اداروں کے حکام تحقیقات کریں، انہیں آخری وارننگ دیتا ہوں، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ جن لاپتہ افراد کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں
انہیں خصوصی مراکز میں منتقل کیا جائے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ پارلیمنٹ اور حکومتیں خاموش ہیں۔سارا ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔سب ڈر رہے ہیں جو شرم کی بات ہیں۔