پولیو کے عالمی دن کے موقع پر پولیو کی آگاہی کے سلسلے میں کورنگی نمبر 1 تا کورنگی 2½ تک واک منعقد ہوئی
Posted on October 25, 2013 By Majid Khan کراچی
کراچی : رکن صوبائی اسمبلی سندھ معین عامر پیرزادہ کی زیر قیاددت پولیو کے عالمی دن کے موقع پر پولیو کی آگاہی کے سلسلے میں کورنگی نمبر 1 تا کورنگی 2½ تک واک منعقد ہوئی اس واک میں ٹائون ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سید حسین احمد، WHO کے ڈاکٹر ریاض، ڈاکٹر ظفر اور اسکو لوں کے اساتذہ طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی رکن صوبائی اسمبلی سند ھ معین عامر پیرزادہ نے کہا کہ ہماری ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ پولیو مہم کے سلسلے میں اپنا بھرپور تعائون ادا کرے اور اس بات کی کوشش کی ہے کہ محکمہ صحت کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر گھر کے 5 سال کے بچے کو پو لیو کے دو قطرے ضرور پلائیں جائے تاکہ پولیو جیسی خطرناک بیماری کے خاتمہ کو ممکن بنایا جا سکے۔
کوئی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے محروم نہ رہے انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں اور اس سے ہر گز گریز نہ کریںبعدازاں رکن صوبائی اسمبلی سند ھ معین عامر پیرزادہ کی زیر صدارت کورنگی زون آفس میںپولیو میٹنگ کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں ٹائون ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سید حسین احمد، WHO کے ڈاکٹر ریاض، ڈاکٹر ظفر اور دیگر نے شرکت کی رکن صوبائی اسمبلی سندھ معین عامر پیر زادہ نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ عوام میں پولیو کے خلاف شعور اجاگر کیا جائے بالخصوص کچی آبادیوں میں اس مہم کے دوران خاص توجہ دی جائے اور مساجد سے پولیو مہم کے اعلانات کئے جائیں تاکہ پولیو مہم کے دوران 5 سال تک کے بچے پولیو ویکسین پینے سے محروم نہ رہیں کیونکہ پولیو ایک خطرناک وائرس ہے جس کا کوئی علاج نہیں ہے اس کی احتیاط صرف پولیو ویکسین کے دو وقطرے ہیںبعدازاں پولیو کے عالمی دن کے موقع پر ڈپٹی کمشنر شرقی ،اسسٹنٹ کمشنر شرقی کے کورنگی میں نہ آنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایک مہلک بیاری ہے لہذاپولیو مہم کے دوران ٹیم ورک کو بر قرار رکھ کر ہی سو فیصد کامیابی کا حصول ممکن ہوسکتا ہے اس موقع پر ٹائون ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد حسین نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ کورنگی ہمیشہ پولیو سے پاک رہے اور اگرکسی کے گھر پر پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم کسی وجہ سے نہ پہنچ سکیں تو اپنے قریبی ہیلتھ سینٹر پر رجوع کریں اور اپنے بچے کو پولیو کے دو قطرے ضرور پلوائیں تاکہ یہ بچے پولیو جسیی مہلک بیماری سے بچ سکیں۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com