مشرف کو اقتدار سے نہیں ہٹایا جاتا تو کشمیر کا مسئلہ اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ہوتا، طاہر حسین

کراچی : پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ ہے، کشمیر سے بھارتی جبری تسلط کا خاتمہ کرکے کشمیریوں کو استصواب رائے اور حق خودارادیت دلایا جائے، بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیاں اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے، حکمران بھارت سے مذاکرات و تجارت کے شوق میں مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال چکے ہیں۔

آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید نے کشمیر پر بھارتی تسلط کے 66سالوں کی تکمیل اور اس دوران کشمیر میں بھارتی جبر و مظالم کی طویل داستان کیخلاف منائے جانے والے یوم سیاہ پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اور استصواب رائے کشمیریوں کا حق ہے اور پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے مگر افسوس کہ حکمران ذاتی و تجارتی مفادات کیلئے بھارت سے تعلقات اور تجارت کے فروغ کیلئے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر بھارت نوازی میں کشمیریوں اور ان کے حقوق کو فراموش کرچکے ہیں جو تحریک آزادی کشمیر کیلئے نقصان دہ ہے۔

طاہر حسین نے کہا کہ اگر بھارت و امریکہ نوازی میں مشرف کیخلاف اتحاد بنا کر جمہوریت و آئین کے نام پر مشرف کو اقتدار سے نہیں ہٹایا جاتا تو اب تک کشمیر کا مسئلہ اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ہوتا اور کشمیری آزاد فضا میں سانس لے رہے ہوتے مگر مشرف کو اقتدار سے ہٹانے والوں نے کشمیریوں کے ساتھ بدترین دشمنی اور بہت بڑا ظلم کیا ہے اور اب کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموشی اختیار کرکے بھارت سے دوستی کی کوششیں ان ظالموں کے چہروں کو بے نقاب کررہی ہیں اور عوام کو یہ بتارہی ہیں کشمیر کا مسئلہ پرویز مشرف ہی حل کراسکتے ہیں جس کیلئے انہیں اقتدار میں لانا ضروری ہے اور عوام مشرف کو اپنے ووٹ سے کامیاب بناکر ایوان میں بھیجنے کیلئے یکجا و کمر بستہ ہو رہے ہیں۔