پاکستانی قبائلی علاقے میں امریکی ڈرون حملوں میں ماری جانے والی خاتون کی پوتی اپنے والد اور بھائی کے ہمراہ واشنگٹن پہنچ گئی جہاں وہ امریکی ارکان کانگرس کو ڈرون حملے کی صورت میں ڈھائے گئے ظلم کے بارے میں بتائیں گی۔
فاٹا کی نو سال کی نبیلہ الرحمان اپنے بھائی زبیر الرحمان کے ساتھ امریکی رکن کانگرس سے ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں وہ اس ڈرون حملے کی تفصیلات بتائیں گی جس کا نشانہ ان کی دادی بنی تھیں۔ 24 اکتوبر دو ہزار بارہ کو شمالی وزیرستان کے علاقے میں جس وقت ڈرون حملہ ہوا اس وقت ان کی سڑسٹھ سالہ دادی گھر کے باغیچے میں کام کاج میں مصروف تھیں۔ ننھی نبیلہ دادی کے ساتھ مل کر کام کر رہی تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے ڈرون حملے نے قیامت برپا کر دی۔