کراچی (جیوڈیسک) جسقم کی ہڑتال سے قبل اندرون سندھ کے متعدد شہروں میں تیس کریکر دھماکے،ایک شخص ہلاک اور پولیس اہلکار سمیت چار افراد زخمی ہو گئے، سندھ یونیورسٹی کے آج ہونے والے بی اے،بی ایس سی کے امتحانات بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں، متحدہ محاز آج اندرون سندھ میں ہڑتال کرے گی۔
اندرون سندھ مختلف شہر کریکر دھماکوں سے گونج اٹھے ،حیدر آباد میں ہوئے تین دھماکوں میں ٹرانسپورٹ کمپنی کا طفیل نامی ملازم مارا گیا جبکہ قاسم آباد پولیس چوکی پر فائرنگ اور دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔
لاڑکانہ میں بھی مختلف مقامات پر نامعلوم افراد نے 10 کریکر دھماکے کئے۔پولیس نے دھماکوں کے بعد سول ہسپتال کے باہر سے دو مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا۔ دادو میں سات دھماکوں میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔خیر پور میرس کے علاقے ہنگورجہ میں یوٹیلٹی سٹور کے قریب کریکر پھٹ گیا۔میر پور خاص،جام شورو اور محراب پور میں بھی کریکر دھماکے ہوئے۔
دھماکوں کے بعد شہروں اور ریلوے ٹریکس کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب آج ہونیوالے سندھ یونیورسٹی کے زیر اہتمام بی اے، بی ایس سی کے تمام پرچے بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں، آج سندھ بھر میں ٹرانسپورٹ بھی بند رہے گی۔تحفظ پاکستان آرڈیننس اور رینجرز کو پولیس کے اختیارات ملنے کیخلاف تنظیم جئے سندھ متحدہ محاذ نے آج اندرون سندھ ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔