محرم الحرام کے دوران مجالس عزا، جلوس عزاداری اور کسی مقررکی حد بندی یا کسی عالم دین کی زبان بندی قبول نہیں کی جائے گی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان علامہ حسن ظفرنقوی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران مجالس عزا، جلوس عزاداری اور کسی مقررکی حد بندی یا کسی عالم دین کی زبان بندی قبول نہیں کی جائے گی۔ اگر چاروں صوبوں کی کسی حکومت نے بھی ایسا اقدام کیا تو ملک بھر میں اس کیخلاف زبردست احتجاج کیا جائے گا۔ اسلام آباد کے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان تمام مکاتب فکر کو اپنے طور طریقہ سے عبادت کرنے کی مکمل آزادی دیتا ہے، لہٰذا ایسے کسی اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا جس سے عزاداری سید الشہداء متاثر ہوتی ہو یا اس پر حرج آتا ہو۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اتنی بکھلائی ہوئی ہے کہ اسے یہ بھی نہیں معلوم کہ کون زندہ ہے اور کس کو مرے ہوئے دس سال بیت گئے ہیں۔ انہوں نے ضلعی اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے بنائی گئی ایسی رپورٹس کو مسترد کیا ہے جس میں انتظامیہ کو یہ تک نہیں معلوم کو کون حیات ہے اور کون جہان فانی سے کوچ کر گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی رپورٹ کو دیکھ کر انتظامیہ کی اہلیت پر سوال اٹھتا ہے کہ آخر وہ کرکیا رہی ہے۔ دس دس سال پرانی رپورٹس کی بنیاد پر عزاداری کو محدود کرنا کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی کسی قسم کی قدغن برداشت کیا جائے گا۔