راولپنڈی (جیوڈیسک) غازی عبدالرشید قتل کیس میں پرویز مشرف کی درخواست ضمانت اور عبوری چالان کیخلاف مدعی مقدمہ کے وکلا کے اعتراضات منظور کر لیے گئے، چار نومبر کو پرویز مشرف کی درخواست ضمانت پر وکلا دوبارہ بحث کرینگے۔
ایڈیشنل سیشن جج واجد علی کی عدالت میں سماعت کے دوران مدعی مقدمہ کے وکیل قاری وجیہہ الدین اپنا وکالت نامہ جمع کرایا، پرویز مشرف کی درخواست ضمانت کیخلاف دلائل پیش کریں گے۔ پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی نے اعتراض اٹھایا کہ ضمانت پر بحث مکمل ہو چکی ہے عدالت نے آج درخواست پر فیصلہ سنانا ہے، اگر مدعی مقدمہ کے وکلا کو اعتراض ہے تو درخواست ضمانت پر فیصلے کے بعد ضمانت منسوخی کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔
ایڈووکیٹ قاری وجیہہ الدین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے چالان میں پیش کیے گئے ثبوت شامل نہیں کیے، غازی عبدالرشید اور لال مسجد آپریشن کے دوران جاں بحق ہونیوالے 98 افراد کی پوسٹمارٹم رپورٹ بھی چالان میں شامل نہیں کی گئی،قتل کیس میں پوسٹمارٹم رپورٹ چالان میں شامل کرنا لازمی ہے جبکہ مزید گواہوں نے جو بیانات قلمبند کروائے ہیں وہ بھی چالان میں شامل نہیں، عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ مقدمے کوئی نئے شواہد سامنے آئے ہیں جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کیا کہ ایک ٹی وی رپورٹر بھی اپنا بیان قلمبند کروا دیا ہے۔
عدالت نے مدعی مقدمہ کے اعتراضات منظور کرتے ہوئے پرویز مشرف کیخلاف درخواست ضمانت پر دوبارہ بحث کیلئے چار نومبر کی تاریخ مقرر کر دی، غازی عبدالرشید قتل کیس کے ٹرائل کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ جیل ٹرائل سے متعلق ابھی نوٹیفکیشن نہیں ہوا اس لیے مقدمے کی نقول تقسیم نہیں کی جا سکتیں۔