ڈرون حملے اور طالبان کی دہشت گردی دونوں ہی پاکستان کی سالمیت کیلئے اہم خطرہ ہیں، مجلس وحدت مسلمین

گلگت : کراچی تا گلگت ظالم حکمرانوں سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے آنے والے الیکشن میں بھر پور حصہ لے گی،خون کا آخری قطرہ گرنے تک ہم طالبان سے مزاکرات کی مخالفت کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ گلگت بلتستان کے تحت منعقدہ دفاع وطن کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مقررین میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، سینیٹر فیصل رضا عابدی، سنی اتحاد کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید رضا رضوی سمیت دیگر افراد شامل تھے جبکہ اس موقع پر قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان علامہ سید راحت حسینی،حاجی فدا محمد ناشاد، صوبائی وزیر خزانہ گلگت بلتستان محمد علی اختر، جماعت اسلامی کے رہنما عطاء اللہ شہاب، علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی، علامہ شیخ بلال سمائری سمیت گلگت بلتستان کے جید علماء کرام بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔دفاع وطن کنونشن میں لاکھوں کی تعداد میں شرکاء کی شرکت نے گلگت کی تاریخ کے تما م ریکارڈ توڑ دیئے۔

شرکائے کنونشن سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے اور طالبان کی دہشت گردی دونوں ہی پاکستان کی سالمیت کیلئے اہم خطرہ ہیں، حکومت وقت دہشت گردوں سے مذاکرات کے بجائے ڈرون طیاروں کو گرائے اور فی الفور ملک بھر میں امریکی ایجنٹ طالبان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کرے، ہم نے مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے پوری دنیا میں جاری دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی بھر پور مخالفت کی ہے۔

ہم پاکستان کی اٹھارہ کروڑ عوام کے دل کی آواز ہیں کسی بھی دہشت گرد کو اس ملک میں پنپنے نہیں دینگے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے آنے والے الیکشن میں بھر پور حصہ لے گی، انشاء اللہ آنے والے الیکشن میں گلگت بلتستان سے وہ لوگ اسمبلی میں جائیں گے جو ان کے حقوق کی آواز اٹھائیں گے، پاکستان کے غیرت مند غیور عوام نے دفاع وطن کنونشن میں بے مثال شرکت کرکے ملک دشمن ، اسلام دشمن عنا صر اور انکی حمایت کرنے والی جما عتوں کو مسترد کردیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ مظلوم عوام کی ہمایت کے لیے آواز بلند کی ہے،وحدت امت کے لئے بستی بستی کریہ کریہ جاکر پیغام پہنچا ئیں گے۔

کراچی تا گلگت ظالم حکمرانوں سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور انشاء اللہ ظالم حکمرا نوں کو اپنی وحدت کی طاقت سے شکست دیں گے۔ گلگت اور بلتستان میں آج جو شیعہ سنی وحدت کا انقلاب برپا ہوا ہے اس کی آواز پورے ملک میں گونجے گی اور وحدت کی یہ صدا عنقریب دشمن کی سازشوں کو ناکام کردے گی، آج کے اس تاریخ ساز اجتماع نے ثابت کردیا کہ پاکستان کے شیعہ اور سنی متحد ہیں اور عاشقان محمد (ص) وآ ل محمد (ع)کا یہ اتحاد ملک کو دہشت گردی کے چنگل سے نجات دلا کر ہی دم لے گا، خطے میں امریکی اور سعودی برانڈ دہشت گردی دم توڑ رہی ہے اور امریکی سرمایہ سے پاکستان کو فرقہ واریت کی آگ میں لپیٹنے والے شیعہ سنی اتحاد دیکھ کر مایوس ہورہے ہیں،مجلس وحدت مسلمین ملک بھر کے مظلوموں کی نمائندہ جماعت ہے ،گلگت ؛بلتستان کے تمام مسالک اور برادیوں کے افراد کے لئے دہشت گردی کے خلاف ایک سایہ بنیں گے، ہم آج کے پلیٹ فارم سے اسماعیلی برادری، نوربخشی برادری سمیت تمام مسالک کے افراد کو امن کو پیغام دیتے ہیں ،انشاء اللہ اپنے اتحاد سے وطن کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔

کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر سید فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ انقلاب انقلاب سننے کو ملتا ہے مگر انقلاب کا نعرہ لگانے والے خود اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں، اصل انقلاب وہ تھا جو گلگت بلتستان کی غیور عوام 1948 ء کو نومبر کے مہینے میں لائی تھی،گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں شعیان حیدر کرار پر ظلم کے پہا ڑ توڑدیئے گئے،ایک ڈرون حملے میں مرنے والے دہشت گردوں پر حکومت سوگ منا رہی ہے خوفزدہ ہے، مٹھی بھر دہشت گردوں نے پورے ملک کو یر غمال بنا رکھا ہے،پاکستان میں سعودی کے ا یماء پر کشت و خون بہایا جارہا ہے، تمام جما عتوں نے حکیم اللہ محسود کو مائی باپ مان لیا ہے، ان جماعتوں کو بے گناہ عوام کا خون نظر نہیں آتا، امن کا دم بھرنے والے حکمران سوات سمیت شمالی وزیرستان اور دیگر علاقوں میں امن قائم کر لیں پھر مذاکرات کی با ت کریں، ہم سے زیادہ پاکستان کا وفا دار کوئی نہیں ہے، مذاکرات کے لئے سنی اتحاد کونسل سمیت اہل تشیع کو بھی شامل کیا جائے جس دن علماء اجازت دینگے طالبان کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، اس دور میں عاشقان محمد (ص) کو متحد ہو نے ضرورت ہے۔

اپنے خطاب میں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی جھگڑا نہیں ہے، میں 22سنی جماعتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے یہ اعلان کرتا ہوں کہ ہم آپس میں بھائی بھائی ہیں اور ملکی سلامتی اور بقاء کی جنگ انشاء اللہ ہم مل کر لڑئیں گے اور دشمن کی ہر سازش کو ناکا بنا کر ملک کو امن اور سلامتی کا گہوارا بنائیں گے،دہشت گردوں کا ہدف پاکستانی فورسز،علمائے اہل سنت، علمائے اہل تشیع ہیں جو حقیقت میں پاکستا کا فطری دفاع ہیں۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے بلوچستان اسمبلی غا محمد رضا رضوی نے کہاکہ بہت ا فسوس کی بات ہے کہ ڈائیلاگ ان لوگوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے جو آئین پاکستان کے خلاف ہیں جنہوں نے ریاست کے اندرریاست بنائی ہوئی ہے اور جن لوگوں نے ملک کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں انہیں 66سال گزرنے کے باوجود ملک میں شامل ہی نہیں کیا جا رہا ہے۔

علامہ امین شہیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فخر ہے ان شہیدوں پران کے وارثین پر کہ جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے لیکن کبھی بھی ظالم کے آگے سر نہیں جھکایا،گلگت بلتستان کی عوام کے حقوق آج تک نہیں دیئے نام نہاد صوبائی سیٹ اپ کے نام پر یہاں کی عوام کے ساتھ مذاق کیا گیا، گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں سیٹ دی جائے،پاکستان میں کوئی شیعہ سنی تفرقہ نہیں ہے، اگر یہ حکومت طالبان سے مزاکرات کرے گی تو بھر پور مخالفت کرینگے، خون کا آخری قطرہ گرنے تک ہم طالبان سے مزاکرات کی مخالفت کرینگے، ہم بین المذاہب ہم آہنگی کے قائل ہیں،ہم کسی کو کافر نہیں کہتے، ملک میں نظام مصطفی نافذ کیا جائے، اسی میں سب کی بھلا ئی ہے۔ ہماری بھی اور پاکستان کی بھی۔ دفاع وطن کنونشن سے خطاب میں دیگر مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام نے اپنے سیاسی حقوق کے حصول کی جدوجہد کا آغاز کردیا ہے اور آئندہ کے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں اس سرزمین سی خیانت کے مرکتب لوگوں کو انتخابات میں شکست دیں گے۔