پاکستان (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت پاکستان کے طالبان سے ہونے والے ممکنہ مذاکرات کی کوششوں کو تباہ کرنا ہے اور اس کے پیچھے کوئی اور نہیں امریکا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن جان بوجھ کر طالبان سے ممکنہ مذاکرات کو سبوتاژ کر رہا ہے۔
ڈرون حملہ کر کے حکیم اللہ محسود کو مارنا اسی منصوبے کی ایک کڑی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اوباما سرکار یہ سوچتی ہے کہ اگر پاکستانی قبائلی علاقوں میں شورش چلتی رہے گی تو شرپسندوں کے افغانستان جاکر امریکی فوجیوں سے لڑنے کے امکانات کم سے کم ہوں گے۔ کپتان خان نے کہا کہ یہی سوچ رکھتے ہوئے امریکا باآسانی افغانستان سے نکل جانا چاہتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کی کوششوں میں وہ وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں اورڈرون حملے امریکا مخالف رائے قائم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کررہے۔انہو ں نے کہا کہ یہ گوریلا جنگ ہے۔اور ہم اس میں کامیاب نہیں ہوسکتے بالکل اسی طرح جس طرح 80 برس پہلے برطانیہ کو ناکامی ملی تھی۔