مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی صدارت میں منعقدہ مرکزی مجلس عاملہ و کابینہ کے مشترکہ اجلاس کے اہم فیصلے

لاہور: مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ و کابینہ کا مشترکہ اجلاس مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی صدارت میں اتوار کے روز مرکزی دفتر 106 راوی روڈ لاہور میں منعقد ہوا جس میں متفقہ طور پر قرار دیا گیا ہے کہ تمام تر تحفظات کے باوجود طالبان سے مذاکرات کی کوششیں جاری رہنی چاہئیں۔ امریکہ طالبان سے تلخیوں اور دوریوں کا ذمہ دار ہے اور وہ افغانستان سے انخلا کے بعد بھارت کو وہاں طاقتور چھوڑ کر جانا چاہتا ہے جو پاکستان کی سلامتی کیلئے بہت بڑے خطرے کی علامت ہے۔ ڈرون حملے بند کرنے کیلئے حکومت کو مؤثر ذرائع استعمال کرنے چاہئیں۔ نیٹو کی سپلائی بند کرنے کے حامی ہیں تاہم اس کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے۔ محرم الحرام سمیت دیگر مذہبی تہواروں کے موقعوں پر نکلنے والے جلوسوں کو چار دیواری تک محدود کیا جائے۔ اہل حدیث علماء کی مختلف اضلاع میں زبان بندی قابل مذمت ہے۔ فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے مستقل بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔

تاہم مقامی جماعتیں کسی سیاسی جماعت کی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی ۔ طالبان امریکی دشمنی کا بدلہ قومی اداروں سے لینے کی بجائے بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔ حکیم اللہ محسود پر حملہ پاکستان کی سلامتی، امن کوششوں اور مذاکرات پر حملہ تھا، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، عوام کو فوری طور پر ریلیف دینے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت کی امریکہ کے ساتھ ملکی سلامتی کے حوالے سے جرأت مندانہ پالیسی خصوصاً وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا صدر اوبامہ کے سامنے دلیرانہ مؤقف کا اظہار قابل تعریف ہے۔ اجلاس میں حاجی عبدالرزاق، مولانا عبدالمالک مجاہد، علامہ زبیر احمد ظہیر، مولانا یٰسین راہی، مولانا فضل الرحمن مدنی، مولانا حنیف ربانی، حافظ عبدالستار حامد، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، ڈاکٹر حماد لکھوی، مولانا عبدالحمید جہلمی، مولانا عرفان اللہ ثنائی، مولانا نجیب اللہ طارق، چوہدری یٰسین ظفر، مولانا محمد نعیم بٹ، میاں محمود عباس، رانا محمد خلیق خاں پسروری، مولانا عبدالباسط شیخوپوری، رانا محمد نصراللہ خاں، قاری عبدالمتین اصغر، قاری محمد ارشد بیگم کوٹی، مولانا عبداللہ یوسف، مفتی عبدالستار الحماد، ڈاکٹر ذاکر شاہ، مولانا محمد پروفیسر شیخ عتیق الرحمن، مولاناعبدالعلیم یزدانی ، مولاناعبدالرشیدحجازی ،حافظ ذاکر الرحمن، حافظ فیصل افضل شیخ، حافظ عمران عریف، محمد بشیر انصاری، قاری محمد یٰسین طہٰ سمیت دیگر نے شرکت کی۔