اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ڈرون حملے کے بعد امریکا کو سخت پیغام جانا چاہیے تھا لیکن افسوس قوم تقسیم نظر آئی۔ ڈرون حملے رکنے تک امن مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ پوری قوم پاکستان کے لئے ایک ہو جائے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہر 90 ارب روپے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خرچ کررہے ہیں۔ جو پیسہ تعلیم اور صحت پر خرچ ہونا تھا وہ جنگ میں خرچ ہو رہا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کے بعد امریکا کے خلاف سخت ری ایکشن کا سوچ رہا تھا لیکن سیاسی جماعتوں کے بیانات سے افسوس ہوا اور قوم بٹی نظر آئی۔
عمران خان نے کہا کہ 9 سال بعد مذاکرات ہونے جا رہے تھے۔ امن مذاکرات سبوتاژ کرنے پر وزیراعظم کو بھی امریکا سے احتجاج کرنا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ طالبان سے مذاکرات مشکل کام ہے۔ اس کے باوجود وہ پہلے دن سے فوجی آپریشن کے حق میں نہیں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ امن کی بات کرنے پر ان کو اور تحریک انصاف پر الزامات لگائے جا رہے ہیں لیکن امن کیلئے ہر تنقید برداشت کریں گے۔