اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کے لئے دوسری قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی۔ ادھر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے پارلیمنٹ چیف جسٹس سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کا مطالبہ کرے۔
قرارداد تحریک انصاف کے عارف علوی نے پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات مارچ 2014 میں کرائے جائیں۔ آئین کے آرٹیکل 148 ٹو کے تحت شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں جلد بازی جمہوری عمل کے لیے نقصان دہ ہو گی۔ قرارداد سے مارچ میں انتخابات کرانے کا جملہ حذف کر دیا گیا۔
ایوان نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لئے جلد از جلد مناسب اور قابل عمل تاریخ کا اعلان کرے۔
قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ایوان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا پارلیمنٹ چیف جسٹس سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کا مطالبہ کرے۔ بلدیاتی انتخابات مارچ میں ہوئے تو بھی کریڈٹ چیف جسٹس کو ہی جائے گا۔ ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ نے قرارداد منظور کی مگر اس کو اہمیت نہیں ملی اگر ہم اپنے ادارے کی عزت نہیں کرا سکتے تو کون کرائے گا۔
خورشید شاہ نے کہا بیلٹ پیپر ہی نہیں ہیں تو انتخابات کیسے ہوں گے۔ عدالت بلدیاتی انتخابات پر پارلیمنٹ کی آواز نہیں سن رہی۔ اس موقع پر اسپیکر ایازصادق خورشید شاہ کو عدلیہ کے بارے میں بولنے سے روکتے رہے جس پر خورشید شاہ نے کہا توہین عدالت کا نوٹس ملے گا تو کیا پارلیمنٹ خاموش بیٹھے گی۔
ادھر رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ججوں کی مدت ملازمت میں توسیع کے بل کی حکومت نے مخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا آج ریفرنڈم کر کے دیکھ لیں پوری قوم چیف جسٹس کے ساتھ کھڑی ہو گی۔