کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بنک اگلے دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا۔ بنیادی شرح سود میں اضافے کا امکان ہے۔
گزشتہ مالی سال کے اختتام تک مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تک آ گئی تھی تاہم کھانے پینے کی اشیا اور بجلی کے نرخوں میں ہونے والے اضافے سے افراط زر کی شرح میں اضافہ ہو گیا اور اکتوبر کے دوران مہنگائی میں اضافے کی شرح نو فیصد کی سطح بھی عبور کر گئی جو 15 ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔
مرکزی بنک کی جانب سے ستمبر میں بنیادی شرح سود میں پچاس بیسز پوائنٹس اضافہ کیا گیا تھا جس سے قبل دو سال تک مانیٹری پالیسی کو نرم رکھا گیا تھا اور اس مدت کے دوران شرح سود میں پانچ سو بیسیز پوائنٹس کمی کی گئی تھی تاہم اس پالیسی کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہ ہونے کی وجہ سے شرح سود ستمبر کے دوران پھر بڑھا دی گئی. مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح اور آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تناظر میں ماہرین یہی توقع کر رہے ہیں کہ بنیادی شرح سود دوبارہ ڈبل ڈیجٹ میں داخل ہو سکتی ہے۔