بنکاک (جیوڈیسک) بنکاک سے موصولہ رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس مجوزہ قانون کے خلاف شروع ہونے والے حکومت مخالف عوامی مظاہروں کے بعد وزیراعظم ینگ لک شناواترا پر دبائو بڑھ گیا تھا کہ وہ اس قانون کو واپس لے لیں۔ سینٹ میں ہونے والی ووٹنگ سے قبل ہی وزیراعظم نے عہد ظاہر کیا تھا کہ وہ اس قانون کو پاس کرانے کی کوشش نہیں کریں گی۔
یکم نومبر کو ایوان زیریں میں اس قانون کے بھاری اکثریت کے ساتھ منظور ہونے کے ساتھ ہی ملک بھر بالخصوص بنکاک میں عوامی احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ ناقدین کے بقول اس مجوزہ قانون کا مقصد یہ تھا کہ سابق وزیراعظم تھاکسن شناواترا اپنی جلا وطنی ختم کرکے واپس وطن لوٹ سکیں۔
تھاکسن کی بہن ینگ لک کی انتظامیہ کی طرف سے تیار کردہ اس قانون کے تحت گزشتہ 9 برسوں کے دوران ایسے تمام سیاستدانوں کو قانونی استثنیٰ دینے کی حمایت کی گئی تھی جن کے خلاف مختلف سیاسی مقدمات قائم کئے گئے تھے۔ سابق وزیراعظم تھاکسن شناواترا 2008ء میں اس وقت جلا وطنی اختیار کر گئے تھے جب ان کی حکومت ختم کر دیے جانے کے بعد بدعنوانی کے مقدمات کے تحت انہیں دو برس کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔ 2001 سے 2006 تک برسر اقتدار رہنے والے تھاکسن شناواترا جلا وطنی کے باوجود عملی طور پر اب بھی حکمران فیو تھائی پارٹی کے سربراہ تصور کیے جاتے ہیں۔
ناقدین کے بقول بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد انہیں اندازہ ہو گیا تھا کہ اگر انہوں نے اس متنازع قانون کو پاس کرانے کی کوشش کی تو ان کی بہن کی حکومت عدم استحکام کا شکار ہو جائے گی۔ تھائی قوانین کے مطابق سینیٹ سے مسترد ہو جانے کے باوجود بھی ایوان زیریں اس بل کی حتمی منظوری دے سکتی ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ رات بنکاک کی سڑکوں پر اس بل کی مخالفت کرنے والے تقریبای پچاس ہزار افراد موجود تھے۔
خاتون وزیراعظم نے شناواترا کی سیاسی جماعت کے ترجمان پورم پونگ نوپریٹ نے کہا ہے کہ حکومت کے اس اعلان کے بعد کہ اس بل کو دوبارہ پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جائے گا، تمام تر مظاہرے بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ کل سے اس سیاسی بحران کی شدت کم ہونا شروع ہو جائے گی کیونکہ اب یہ مظاہرے جاری رکھنے کی کوئی وجہ نہیں بچی ہے۔
سینٹ میں اس مجوزہ قانون کو مسترد کئے جانے سے قبل اپوزیشن نے بدھ سے تین روزہ ملک گیر ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔ اپوزیشن کے رہنما اور سابق نائب وزیر اعظم سوتھپ تھوگسوبان نے کہا تھا کہ ان کے حامی احتجاج کے لیے تیار رہیں۔