محکمہ ماہی پروری جھنگ کے مقامی افسر نے اپنے تبادلہ کیلئے کوششیں شروع کر دیں

جھنگ : ” تنخواہ صرف زندوں کو ملتی ہے” کے مصداق سرکاری افسر مسلح مافیا کے سامنے بے بس ہو گیاہے جبکہ تحفظ نہ ملنے اور پٹرولنگ کیلئے ڈیزل کی عدم فراہمی سمیت ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی نہ ہونے پر محکمہ ماہی پروری جھنگ کے مقامی افسر نے اپنے تبادلہ کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ محکمہ فشریز کے ٹھیکیدار زوار حسین ولد محمد طفیل جھبیل نے حسب ضابطہ 21 اگست کو دریائے چناب کے علاقہ احمدپورسیال و شورکوٹ کے دریائی پانیوں سے مچھلی پکڑنے کا ٹھیکہ 50لاکھ روپے میں حاصل کیااور 7لاکھ روپے زرضمانت جمع کروائی جبکہ محکمانہ قانون کے مطابق باقی رقم کی ادائیگی 5یوم کے اندر 26 اگست تک کی جانا تھی مگر زوار حسین نے یہ ادائیگی نہ کی اس طرح وہ ٹھیکہ جاری رکھنے کا اہل نہ رہا مگر اس نے 21 اگست سے ہی غیر قانونی طورپر جال ، لنگ، پٹیاں اور دیگر آلات لگا کرلاکھوں روپے کی مچھلی پکڑنا شروع کر دی۔

اس پر محکمہ کے حکام نے 3 ستمبر کی رات ساڑھے 10 بجے ریڈ کرکے جال ،کشتی اور دیگر سامان پکڑا مگر اسی اثناء میں ٹھیکیدار زوارحسین کے مسلح ساتھی وہاں آ گئے جنہوںنے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز جھنگ چوہدری افتخاراحمد سمیت دیگر سرکاری اہلکاروںکو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا لیا اور ان سے تمام سامان بھی چھین لیا۔ اس دوران سرکاری افسران کی جانب سے ریسکیو 15 پر اطلاع دی گئی مگر ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے پہنچنے والے پولیس چوکی نیکوکارہ تھانہ گڑھ مہاراجہ کے اہلکاروں نے وہاں موجود پرائیویٹ گاڑی میں پڑی ہوئی شراب ، آتشیں اسلحہ قبضہ میں لینے اور سرکاری عملہ کو یرغمال بنانے والے غنڈہ گرد عناصر کو پکڑنے کی بجائے الٹا سرکاری حکام کوہراساں کرتے ہوئے وہاں سے چلے جانے پرمجبورکردیا ۔ اس طرح گن پوائنٹ پر لاکھوں روپے کی مچھلی چوری کرنے والوں کی سرپرستی کاحق ادا کر دیا گیاجس نے مذکورہ افسران کو سخت تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

انہوںنے بتایا کہ قانون کے مطابق ٹھیکیدار زوارحسین ایک روز کیلئے بھی مچھلی پکڑنے کا مجاز نہ ہے مگر وہ اسلحہ کے زور پر تین ماہ سے مچھلی پکڑنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اب تک لاکھوں روپے کی مچھلی پکڑ کر خزانہ سرکار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔ انہوںنے کہاکہ انہیں جان و مال کا کوئی تحفظ حاصل نہیں اس لئے وہ کسی بھی قسم کی کاروائی سے معذور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ محکمہ کی جانب سے انہیں سرکاری گاڑی کیلئے ڈیزل وپٹرول کی فراہمی بھی بند کردی گئی ہے جس کے باعث وہ دور دراز کے علاقوں میں پٹرولنگ بھی نہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زوار حسین کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کیلئے اعلیٰ حکام کو باضابطہ تحریر کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب انکشاف ہوا ہے کہ اسلحہ بردار غنڈوں کی جانب سے غیر قانونی طور پر زبردستی روزانہ لاکھوں روپے کی مچھلی چوری پکڑنے کے عمل میں محکمہ کے ایک انسپکٹر سمیت بعض دیگر اہلکار بھی ملوث ہیں مگر محکمہ ان بااثر اہلکاروں کے خلاف کوئی کاروائی کرنے سے گریزاں ہے۔