اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف غداری مقدمہ سننے کیلئے خصوصی عدالت کے قیام کا اعلان آج ہو گا، چیف جسٹس پانچ ہائیکورٹس کے ججوں میں سے تین کا انتخاب کریں گے۔
ملک میں آئین تو کئی بار ٹوٹا مگر آئین شکن پر گرفت ڈالنے کیلئے قانون کتابوں میں ہی دبا رہا،قانون کے اووراق پلٹے گئے اور تاریخ رقم ہو گئی۔ نو برس تک ملک پر حکومت کرنے والا ملزم اور موجودہ حکومت مدعی بن گئی۔
وزارت داخلہ سے ہدایات ملنے کے بعد وزارت قانون نے غداری کے مقدمہ سننے والی خصوصی عدالت کے قیام کیلئے سپریم کورٹ سے رابطہ کر لیا۔ عدالت عظمٰی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت غداری کے مقدمے میں پرویز مشرف کے ٹرائل کیلئے اسلام آباد میں خصوصی عدالت کے قیام کا فیصلہ کر چکی ہے جو ہائیکورٹ کے تین جج صاحبان پر مشتمل ہو گی۔
ملک میں پانچ ہائیکورٹس ہیں حکومت کیلئے تین ججوں کا انتخاب مشکل ہے۔ عدالت عظمٰی جج صاحبان اور خصوصی عدالت کے سربراہ کی نامزدگی کرے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے فوری طورپر حکومتی خط پانچوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو بھیجتے ہوئے آج جج صاحبان کے نام مانگ لیئے،ان پانچ ناموں میں سے چیف جسٹس آف پاکستان خصوصی عدالت کیلئے تین جج صاحبان کو نامزد کریں گے۔