اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے وکلا تشدد کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے انہیں چودہ سال گزر گئے، پہلے کبھی سانحہ راولپنڈی جیسا واقعہ نہیں ہوا، معاملہ کارپٹ کے نیچے دبایا جا رہا ہے۔
وکلا تشدد کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا انہیں 14 سال ہو چلے ہیں، اس سے پہلے کبھی راولپنڈی میں ایسا سانحہ نہیں ہوا۔
چیف جسٹس نے کہا پولیس اہل ہوتی تو اپنے فرائض بخوبی انجام دیتی، آر پی او راولپنڈی جیمز بانڈ کی طرح ہیلی کاپٹرمیں پھرتے رہے، ایک پولیس افسر زیر زیرو سیون کی طرح دہشت گرد کی گرفتاری کیلئے اٹک چلا گیا، ان کا کہنا تھاکہ سندھ پولیس کو کریڈت جاتا ہے کہ وہ کراچی میں انتہائی مشکل حالات میں بھی کام کر رہے ہیں۔
حکومت بدل گئی لیکن پالیسیاں تبدیل نہیں ہوئیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سانحہ راولپنڈی کارپٹ کے نیچے دبایا جا رہا ہے جو معاملہ حل نہ کرنا ہو وہ کمیٹیوں کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔