کراچی (جیوڈیسک) خوشبووں کی شاعرہ پروین شاکر کی آج 61 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ ان کو اہل ذوق نے جوعزت اور مقام عطا کیا وہ بہت کم شاعرات کونصیب ہوا۔
ان کی پذیرائی کچھ اس طرح کی گئی کہ انھیں خوشبووں کی شاعرہ کا خوبصورت خطاب عطا کیا گیا. یہ ان کے کلام کے شایان شان تھا کیونکہ خوشبو ان کی شاعری میں رچی بسی تھی۔
ان گنت دلنشیں اشعار کی خالق پروین شاکر 24 نومبر 1952 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انگریزی ادب میں ماسٹر ز کی ڈگری لینے کے بعد وہ سول سروس آف پاکستان میں اعلی عہدے پر فائز رہیں۔ انھوں کچھ عرصہ جامعہ کراچی میں تدریس کے فرائض بھی سر انجام دیے۔
انھوں نے بینکنگ ایڈمنسٹریشن میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ پروین شاکر کا مجموعہ کلام خوشبو، انکار، خود کلامی،صد برگ، ماہ تمام اور کف آئینہ پرمشتمل ہے۔
26 دسمبر 1994 کو اردو ادب کو مہکانے اور ادبی محفلوں میں شعر کی خوشبو بکھیرنے والی پروین شاکر اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں موت کی وادی میں چلی گئیں۔ مگر اپنے خوبصورت اشعار کے ذریعے وہ چمن اردو میں ہمیشہ مہکتی رہیں گی۔
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی