بانڈیڈ لیبر سسٹم ایبالیشن ایکٹ 1992ء میں تجویز کردہ ترامیم اور سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے

کراچی : صوبائی وزیر قانون سکندر میندرو نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں لاکھوں لوگوں کا روزگار مچھلیاں پکڑ کر بیچنا ہے اور اس کا فائدہ ٹھیکدار وں کا ہوتا تھا کیو نکہ وہ یہ مچھلیاں مچھیروں سے 10روپے کا خرید کر 1000روپے میں فروخت کرتے تھے یہ پاکستان پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے جو ٹھکیداری نظام کا خاتمہ کرکے مچھیروں کو خود مختار بنا دیا اب ملاح اپنی مچھلیاں پکڑ کر خود فروخت کرتے ہیںانہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے حوالے سے قوانین میں سختی سے عمل درآمد کرارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسپارک کے زیر اہتمام جبری مشقت کے خلاف نیشنل پالیسی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینار سے وزیر اعلیٰ سندھ کی مشیر شرمیلا فاروقی ،ایم کیوایم کی ایم پی اے ارم عظیم فاروقی ،پی ٹی آئی کی ایم پی اے ڈاکٹر سیماضیاء ،پیپلز پارٹی کی ایم پی اے سورٹھ تھیو ،فنکشنل لیگ کی ایم پی اے نصرت سحر عباسی اسپارک کے منیجر کاشف بجیر ،بیرسٹر ضمیر گھمرو،آدم ملک اقبال ڈیتھو ،جسٹس(ر) غوث بخش ،انیس جیلانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔صوبائی وزیر قانون سکندر میندرو نے کہاکہ بانڈیڈ لیبر کے قوانین میں ترمیم کرکے اسے بہتر بنا یا جائے گا تاکہ غریب مزدروں کا اس کا فائدہ حاصل ہوسکے ،سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ بانڈیڈ لیبر سسٹم ایبالیشن ایکٹ 1992ء میں تجویزکردہ ترامیم اور سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے ،مقررین نے کہاکہ آئین میں 18ویں ترمیم کے بعد لیبر ڈیپارٹمنٹ صوبوں کو منتقل کیا گیا ہے مگر افسوس ابھی تک اس پر عمل نہیں ہو ا جس کے باعث جبری مشقت میں اضافہ ہورہا ہے مقررین نے کہاکہ سوسائٹی اور حکومت کے درمیان تعلقات کو قانون کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے مگر ملک کے موجودہ قوانین پر عمل درآمد نہ ہونا اس بات کی عکاس ہے کہ ملک میں کوئی قانون موجود نہیں ہے اور ملک انارکی کی جانب گامزن ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ اس حوالے سے قانون سازی کرکے بانڈیڈ لیبر سسٹم ایبالیشن ایکٹ 1992ء میں ترمیم کی جائے اس پر عمل کیا جائے اور اسے موثر نمونے سے نافذ کیا جائے۔