کراچی میں امریکی جنگ سے باہر آنے، ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کے خلاف احتجاجی پروگرام ریلی کی شکل میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کراچی کے تحت منعقد کیا گیا اِس میں جماعت اسلامی کی لیڈر شپ اور تحریک انصاف سندھ کے صدر نادر اکمل لغاری، جمعیت علمائے پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ محمد ابوالخیر زبیر، جماعت الدعوة کے مرکزی رہنما امیر حمزہ، عافیہ مومومنٹ کی ڈاکٹر فوزیہ، شباب ملی، وکلا، تاجر صحافی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بھر پور شرکت نے مارچ کو کامیاب بنایا۔
اسٹیج پر حکمرانوں! امریکہ جنگ سے باہر آ جائو کا بہت بڑا بینر لگایا گیا تھا اسٹیج کے سامنے ایک طرف پریس گیلری اور دوسرے طرف استقبالیہ اور انائوسمنٹ کے لیے کیمپ لگایا گیا تھا اسٹیج کی پیچھلی طرف سوشل میڈیا کا کیمپ لگایا جس میں کافی تعداد میں سوشل میڈیا کے حضرات لیپ ٹاپ کے ساتھ تشریف فرما تھے سامنے الیکٹرونک میڈیا کی گاڑیاں اپنے اپنے اسٹیشنز کو نشریات بھیجنے کے لیے تیار کھڑی تھیں پروگرام شروع ہونے سے پہلے حاضرین کو گرمانے کے لیے جماعت اسلامی کے ترانے سنائے جا رہے تھے اس میں”خونِ مسلم بیچ کر ناپاک کمائی بند کر۔ بند کرو بند کرو نیٹو سپلائی بند کروو” اور ”عالمی دہشت گرد امریکا۔ دہشت گرد اسلام نہیں” کے ترانے زیادہ پسند کیئے گئے۔ اسٹیج کے سامنے روڈ کے ایک طرف تحریک انصاف نے عمران اور منور حسن کا ایک بہت بڑا ہورڈنگ لگایا تھا جس پر ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی بند کرنے کی تحریر لکھی تھی ہورڈنگ بہت خوبصورت لگ رہا تھا۔ مسلم پرویز نائب امیر جماعت اسلامی حلقہ کراچی مہمانوں کو اسٹیج پر خوش آمدید کہتے رہے اِس دوران حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی حلقہ کراچی ایک بہت بڑی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے اسٹیج پر تشریف لائے۔
سڑک کی ایک طرف جماعت اسلامی کی کارکن خواتین پہلے سے ہی اسٹیج کے سانے پہنچ چکی تھیں عام خواتین کے علاوہ جامعات کی بچیاں بھی اس مارچ میں شریک تھیں جو جامع کے لباس میں منفرد لگ رہیں تھیں۔ جب امیر جماعت اسلامی منور حسن بھی اسی دوران اسٹیج کے پاس تشریف لائے تو کارکنوں نے”امریکا کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے،نیٹو سپلائی بند کرو اور ڈرون حملے بند کرو کے پُر جوش نعروں سے استقبال کیا۔ ریلی کے پہلے مقرر جماعت الدعوة کے مرکزی رہنماامیر حمزہ نے فرمایا کہ کراچی میں ١٢ مئی کو مشرف نے خون بہایا اور کہا کہ دیکھا میری طاقت کیسی ہے اسی نے امریکی جنگ میں پاکستان کو ڈال دیا انہوں نے کہا حکمرانوں امریکی جنگ سے باہر آجائوکراچی کے عوام کہتے ہیں ہمیں ڈرون حملے اور ناٹو سپلائی نامنظور ہیں دیکھ لو پوری قوم آپ کے سامنے ہے۔
امریکا افغانستان میں شکست کھا چکا ہے وہ ہماری فوج سے لڑ نہیں سکتا میں شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں میں منورحسن کی قیادت میں مردوں اور عورتوں کے ٹھاٹیں مارتے سمندر کو دیکھ کر حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چایئے ملا نصیر کودہشت گردی کرتے ہوئے شہید کیا گیا فاٹا کے بعد پاکستان کے بندوبستی علاقے ہنگو میں ڈرون سے حملہ کیا گیا ہے اپنے بحری جہازوں سے بلوچستان کے خلاف کاروائیاں کرتے ہیں ناٹو سپلائی انشاء اللہ بند ہو گی جس طرح پختونخواہ میں بند ہوئی ہے اس طرح کراچی میں بھی بند ہو گی بھارت سے دوستی اور ویزا ختم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں حافظ سعید کی طرف سے یقین دلانا چاہتا ہوں آپ قدم بڑھائیں ہم آپ کے ساتھ ہیں اس کے بعد تحریک انصاف کے صدر اکمل لغاری صاحب نے اپنے خطاب میں کہا نہتے لوگوں کو ڈرون حملوں میں شہید کیا جارہا ہے پاکستان اس لیے نہیں بنا تھاکہ ہمیں اس طرح روندھا جائے یہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا ہم ملک میں خوداری چاہتے ہیں۔
ہم کسی سے لڑائی نہیں چاہتے یہ ہماری عزتوں سے کھیل رہے ہیں کیا عزتیں بچانا دہشت گردی ہے؟ کیا پاکستان کے لیے قربانی اس لیے دی گئی تھی؟ ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چایئے جماعت اسلامی اور تحریک انصاف مل کر ناٹو اور ڈرون کو بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیںہم جانی مالی قربانی کے لیے تیا رہیں ہم نے پہلا قدم اُٹھایا ہے اس کے بعد تحریک کے ڈاکٹر علوی صاحب نے کہا جماعت اور تحریک کے بھائی اور بہنیں ریلی میں شریک ہیں۔
National Assembly
حکومت میں شامل لوگ پہلے کہتے تھے ڈرون حملے ختم کریں گے اب کہتے ہیں یہ کام غیر قانونی ہے معلوم ہوتا ہے امریکا کے ساتھ معاہدہ ہے قومی اسمبلی میں تقریرں ہوتی ہے ڈرون بند کرنے کی نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے بھی ڈرون بند کرنے کا کہا تھا میں فضل الرحمان سے درخواست کرتا ہوں کہ متحد ہو جائیں یہ زبانی کہتے ہیں ڈرون بند ہوں مگر عمل نہیں کرتے یہ غلام ہیں باہر سے بھیگ مانگتے ہیں جب عافیہ کی بات ہوئی تو امریکا نے ان کی بات نہیںمانی بلکہ شکیل آفریدی کی رہائی کی بات ہوئی ہے اس کے بعد ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے تقریر کرتے ہوئے کہا منور حسن صاحب کی قیادت میں حد نگاہ تک انسانوں کا سمندر نظر آ رہا ہے۔
پاکستان کے حکمران غلام ہیں ہم امریکی ڈرون حملے قبول نہیں کریں گے اس میں شک نہیں تمام دہشت گردی کا ذمہ دار امریکا ہے حکیم اللہ کو شہید کیا گیا ریمنڈ ڈیوس دہشت گردی کرتا رہا حکمران امریکا سے تعلق ختم کرنے کے لیے تیار نہیںوزیر داخلہ کہتا ہے ڈرون میں ٣ فی صد لوگ شہید ہوئے ہیں ٥٧ فی صد دہشت گرد مارے گئے اس سے امریکی موئقف کو صحیح ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے سامنے ڈرون گرانے کا کہتے ہیں در پردہ اُس کی مدد کرتے ہیں امریکا کے خلاف حکمران کھٹرے ہو جائیں تو اللہ کی مدد بھی آئے گی اس کے بعد تمام قائدین نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا عوام نے بھی اسی طرح ہاتھوں کی زنجیر بنا کر امریکا کے خلاف جذبات کا مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے ڈرون حملے بند کرو ناٹو سپلائی بند کرو۔
اس کے بعد گو امریکا گو کی تحر یک شروع کرنے والے منور حسن کو خطاب کی دعوت دی گئی تو انہوں نے کہا پورے پاکستان کے لوگ کہتے ہے امریکا کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے ہم امریکا کے لوگوں کے دشمن نہیں ہیں اس کے حکمران مسلمانوں کے خلاف ہیں عراق،افغانستان میں ظلم کیا گیا امریکا کہتا ہے ہماری طاقت کے سامنے تم ٹھہر نہیں سکتے مسلم دنیا کے حکمران نواز شریف سمیت سب اس کے غلام ہیں نواز شریف کو ووٹ دینے والے کاحق بنتا ہے کہ وہ پوچھیں کہ شیر کو ووٹ دیا تھا یہ کھال سے گیڈر کہاں سے نکل آیا اس کے ووٹروں کو اُٹھ کھڑاہونا چایئے ہم بھی اُن کا ساتھ دیں گے نثار صاحب کہتے ہیں شہید ہونے والے ٣ فی صد ہیں جبکہ دنیا کہہ رہی ہے ٢٠٠٠ سے زائد دہشت گرد مارے گئے ہیں سرتاج عزیز صاحب سینیٹ کی کمیٹی میں کہتے ہیں امریکا نے مذاکرات کے دوران ڈرون حملہ نہ کرنے کا کہا ہے مگر فاٹا کے بعدپاکستان کے بندوبستی علاقے پر حملہ کر دیا گیا اب نثار خان اور سرتاج عزیز کو قوم سے معافی مانگنا چایئے یمن اور صومالیہ میں ڈرون حملے ہوتے ہیں امریکا بھارت کو تھانے دار بنانا چاہتا ہے جس سے پاکستان کو نقصان ہو گا یہ سب مل کر پاسپورٹ اورویزا ختم کرنا چاہتے ہیں یہ اَکھنڈ بھارت کی طرف پیش قدمی ہے امریکا اور بھارت مل کر پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں ٧ ماہ ناٹو سپلائی بند رہی اور امریکا نے معافی نہیں مانگی صرف معذرت پر ٹال دیا۔
ہم پُرامن سیاست کرتے ہیں کس کو نقصان نہیں پہنچاتے لاکھوں کیٹینرز جو افغانستان میں موجود ہیں امریکا کو ان لیے راستہ درکار ہے اس وقت ہم کو امریکا سے فارن پالیسی کو از سرے نو ترتیب دینا چایئے ہم نے بڑا جلسہ کر کے عوام کو اُٹھانے کی کوشش کی ہے ہم سب مل کر دھرنے دیں گے اللہ نے انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکلنے کے لیے جہاد کا ذریعے بتایا ہے اگر جہاد فی سبیل اللہ کا جذبہ بیدار کیا جائے تو لوگ اس ظلم سے نجات پائیں گے ہم ناٹو کیٹینرز کے ڈرائیوروں سے بھی درخواست کرتے کہ وہ انکار کر دیں اللہ انہیں طیب رزق عطا فرمائے گا میں کراچی کی جماعت اسلامی کو اس عظیم الشان ریلی منعقد کرنے پرمبارک باد دیتا ہوں اس کے بعد امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ جناب ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے دعا کرائی اور ریلی کا پروگرام ختم ہوا۔