سلویو برسلونی کی پارلیمانی رکنیت منسوخ

Silvio Brsluny

Silvio Brsluny

روم (جیوڈیسک) اٹلی کے سابق وزیر اعظم سلویو برسلونی کی پارلیمانی رکنیت منسوخ، کم از کم چھ سال تک کوئی حکومتی عہدہ نہیں رکھ سکتے، برلسکونی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جدوجہد پارلیمنٹ کے باہر جاری رکھیں گے۔

اٹلی کے سابق وزیر اعظم سلویو برسلونی کی پارلیمانی رکنیت کی منسوخی ٹیکس فراڈ کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دیے جانے کے نتیجے میں عمل میں آئی۔

اس پر گزشتہ کچھ عرصے سے غور جاری تھا۔ انہیں متعدد مقدمات کا سامنا ہے اور رکن پارلیمنٹ نہ ہونے پر انہیں گرفتاری کے خطرے کا سامنا بھی رہے گا۔

گزشتہ سال اکتوبر میں سلویو برلسکونی کو ٹیکس فراڈ کے ایک مقدمے میں میلان کی ایک عدالت نے چار سال قید کی سزا سنائی تھی جسے بعد ازاں کم کرکے ایک سال کر دیا گیا تھا۔

رواں سال جون میں اطالوی عدالت نے سلویو برلسکونی کو اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے اور ایک کم عمر طوائف سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے جرائم میں 7 برس قید کی سزا سنائی تھی۔

اٹلی کے قانون کے مطابق برلسکونی کو جیل نہیں بھیجا جائے گا۔ انھیں گھر پر نظر بند کیا جا سکتا ہے یا ان سے فلاحی کام کرائے جائیں گے۔ اطالوی سینیٹ کی ایک کمیٹی نے برلسکونی کی پارلیمانی رکنیت ختم کرنے کی سفارش اکتوبر میں کی تھی۔

15 سینیٹروں نے اس سفارش کے حق میں اور 8 نے اس کے خلاف فیصلہ دیا۔ برلسکونی کی جماعت ان کی رکنیت کی منسوخی کو موخر کرنے کی کوششیں کرتی رہی ہے۔ اس حوالے سے اپیلیں بھی کی گئی۔

یہاں تک کے حکومت گرانے کی کوشش بھی کی گئی تاہم ارکانِ سینیٹ ووٹنگ کے ذریعے انہیں پارلیمنٹ سے باہر کرنے میں کامیاب ہو ہی گئے۔ اس موقع پر برسلونی نے کہا کہ ہم ایک تلخ دِن کے موقع پر یہاں جمع ہیں جو جمہوریت کے لیے یومِ سوگ ہے۔

برلسکونی نے کہا کہ ان کے سیاسی دشمن اور عدلیہ ان کے اس انجام پر خوشیاں منا رہی ہیں۔ وہ عدلیہ پر بھی اپنے خلاف مہم چلانے کا الزام دیتے ہیں۔ سلویو برلسکونی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ سیاست کا حصہ رہیں گے۔ واضع رہے کہ سلویو برلسکونی تین مرتبہ وزیر اعظم رہے۔ وہ دو دہائیوں سے پارلیمنٹ کے رکن تھے۔