اسلام آباد (جیوڈیسک) صنعت کاروں اور تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کا عمل آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ دنیا نے بات چیت کے ذریعے ہی مسائل حل کئے مار دھاڑ کا وقت گزر گیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا پاکستان میں نظام اور آئین بار بار ٹوٹتے رہے ، ترقی کیسے ہوتی۔ کراچی میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے مکمل امن میں وقت لگے گا، مجرموں کو بروقت سزائیں ملتیں تو آج کراچی میں امن ہوتا۔
نواز شریف نے کہا کہ فرقہ واریت پھیلنے والے اسلام اور ملک کے دشمن ہیں، لاؤڈ سپیکر کا غلط استعمال روکنا ہو گا۔ نواز شریف نے کہا کہ 65 سال سے ہمسائیوں سے لڑائی ہے اب امن سے رہیں گے، بھارت اور افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اعلان کیا ہے کہ معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔ دوہری شہریت رکھنے والوں کو ملکی ترقی میں شامل کرنے کے لئے قانون سازی کریں گے وہ پاکستان میں اربوں ڈالر کا زرمبادلہ بھجواتے ہیں اور بیرون ملک پاکستان کی ترقی کے لئے اہم کردار ادا کر رہے ہیں انہیں ملکی ترقی میں شامل کرنے کے لئے قانون سازی کریں گے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صنعتی ترقی کے لئے توانائی بحران ختم کرنا پڑے گا، معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔
اس کے بغیر کام نہیں چلے گا۔ نواز شریف ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس دینے والوں کے بینک اکاؤنٹس چیک نہیں ہوں گے۔ 2014 سے شروع کئے جانے والے منصوبوں پر سرمایہ کاری کے ذرائع کے بارے میںنہیں پوچھا جائے گا، گرین فیلڈ اور توسیع پراجکیٹس شروع کرنے والوں سے بھی سرمایہ کاری کی پوچھ گچھ نہیں ہوگی، زیادہ ٹیکس دینے والوں کو ایکسلینس ایوارڈ دیے جاہیں گے۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ دیامیر، بھاشا، بونجی ڈیم اکھٹے شروع کریں گے۔